Aaj News

جمعہ, اپريل 18, 2025  
19 Shawwal 1446  

ڈمپر حادثات افسوسناک ہیں، کسی کی گاڑی کو جلانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، مرتضی وہاب

ہیوی ٹریفک کو جلانا اور مالکان کی جانب سے کھلے عام اسلحہ دکھنا بھی غلط ہے، میئر کراچی کی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو
شائع 10 اپريل 2025 10:54pm
ویڈیو گریب تصویر
ویڈیو گریب تصویر

میئر کراچی مرتضٰی وہاب کا کہنا ہے کہ ڈمپرحادثات افسوسناک ہیں، کسی کی گاڑی کو جلانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، ہم کراچی کی بہتری کیلئے ہی آئے ہیں، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، ہیوی ٹریفک کو جلانا اور مالکان کی جانب سے کھلے عام اسلحہ دکھنا بھی غلط ہے، موٹرسائیکل سواروں کو بھی محتاط ڈرائیونگ کرنی چاہئے، بشریٰ زیدی واقعہ کے بعد لسانیت کی فضا پھیلی۔

آج نیوز کے پروگرام انسائٹ وِد عامر ضیا میں کراچی میں ہیوی ٹریفک کے حادثات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ میں خود کراچی کی سڑکوں پر گھومتا ہوں، ہم کراچی کی بہتری کیلئے ہی آئے ہیں، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، ڈمپر حادثات افسوسناک ہیں، تعزیت بھی کرتے ہیں۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ کسی کی گاڑی کو جلانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، ہیوی ٹریفک کو جلانا اور کھلےعام اسلحہ دکھانا بھی غلط ہے، موٹر سائیکل سواروں کو بھی محتاط ڈرائیونگ کرنی چاہئے، بشریٰ زیدی واقعہ کے بعد لسانیت کی فضا پھیلی، ہم نہیں چاہتے کہ پھر لسانیت کی فضا پھیلے۔

میئر کراچی نے کہا کہ ہم پرانی باتیں کرنے کے بجائے مسائل کاحل نکالنا ہے، کیا صرف پریس کانفرنس کرنے سے مسائل حل ہوجائیں گے؟ وفاقی حکومت کراچی پر پیسہ نہیں لگاتی، موجودہ اورسابق وفاقی حکومتوں نے کراچی پرخرچ نہیں کیا، گورنر نے 100بلین روپے دینے کا وعدہ کیا، وہ پورا کریں۔

انھوں نے کہا کہ انشااللہ تقدیر بدلے گی اور ہم چیزوں کو بہتر کرنے کے لیے آئے ہیں، معاشرے میں اچھائی بھی ہوتی ہے اور بگاڑ بھی ہوتا ہے لیکن بگاڑ کو ایڈریس کرنے کا طریقہ قانوی ہونا چاہیے، کوئی شخص قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا جو ڈمپبر، ٹینکرز اور ہیوی ٹریفک کے بدقسمت واقعات ہیں یہ افسوس ناک ہیں کیوں کہ لوگوں کے پیارے ان سے بچھڑے ہیں۔

میئر کراچی نے کہا کہ سیاست دانوں کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے کہ پریس کانفرنس کرکے اشتعال دلا کے، کسی کی بائیک یا گاڑی کو جلا کے ہم اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتے، ہمیں ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات نہ ہوں اور یہ دیکھنے کی ضرورت ہے یہ واقعات کیوں ہو رہے ہیں۔

مرتضٰی وہاب نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اصلاح کی ضرورت ہے بجائے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا جائے جہاں لوگ ان ٹرکس اور ہیوی گاڑیوں کو جلا رہے ہیں وہ بھی غلط ہے اور جو اسلحہ بردار ٹرکس کے مالکان ہیں جو اسلحہ دکھا رہے ہیں وہ بھی غلط ہے، میں سمجھتاہوں ہم سب کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے جو ٹرک اور ہیوی ٹریفک کے مالکان ہیں انھیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ واقعات ہو رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کہیں نہ کہیں کچھ لاپرواہی ہے جو ٹرجک ڈرائیورز کی طرف سے آتی ہے کہیں کہیں جو وہیکل فٹنس ہے، اس کو ایڈریس کرنے کی ضرورت ہے۔ زیادہ تر واقعات ان کے موٹر سائیکل والوں کے ساتھ ہوئے ہیں، ان سے میں کہتا ہوں کہ بائیک چلاتے ہوئے ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ان معاملات کو مجموعی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ سیاست دانوں اور میڈیا انفلوائنسز کواس پر بات کی ضروت ہے کہ بجائے ایک جنگل کا معاشرہ بن جائے، کبھی بھی حکومت نہیں چاہے گی کہ معاشرے میں بدامنی ہو، ہمیں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، کہیں نہ کہیں میں سمجھتا ہوں سیاسی قیادت کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنے کی ضروت ہے اس طرح کا عمل دیکھنے میں نہیں آ رہا۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اس معاملے کو حل کرنا ہے، سب سے پہلی چیز جو ٹرک بغیر رجسٹریشن کے چلتے ہیں ان پر حکومت پابندی لگا رہی ہے کہ ان کی لوکل رجسٹریشن ہونی چاہیے، کیوں کہ بہت سی گاڑیاں لسبیلہ کوئی کے پی میں رجسٹر ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ جو سندھ میں ٹرک آپریٹ کرتے ہیں وہ یہاں رجسٹر ہوں۔ دوسرے نمبر پر ان موٹروہیکل کی فٹنس ہونی چاہیے، اس پر کام کی ضروت ہے۔ اس کے پاس فٹنس سرٹفکیٹ ہونا چاہیے تاکہ اس میں کوئی خرابی ہے تو اس کو دیکھ سکیں۔

مرتضٰی وہاب نے یہ بھی کہا کہ جو ڈرائیورز حضرات ہیں ان کے بارے میں خبریں یہ آ رہی ہیں کہ 24، 24 گھنٹے گاڑی چلاتے ہیں اور نشے میں بھی ہوتے ہیں اس کے اوپر مالکان کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ نشہ آور افراد نہ ہوں، حکومت ان سب پر رسپانس دیتی ہے جبھی تو پولیس نے کارروائی کی اور ایف آئی آرز کٹیں گرفتاریاں ہوئیں اور یہ سب عدالت میں ہے، پچھلے ایک سال میں کتنے ٹریفک کے واقعات ہوئے کتنے کیس ہوئے، کتنی ایف آرز کٹیں، کتنی گرفتاریاں ہوں، کتنوں کو جیل ہوئی یہ تفصیلات بتا سکتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہ ریاست کام نہیں کر رہی، شاید ریاست کی کمیونیکیشن اتنی درست نہیں کہ جیسے سنسنی والی خبریں بنتی ہیں کہ ہوم منسٹر نے بیٹھ کر یا انتظامیہ نے کیا فیصلے کیے چیزوں کو درست کرنے کے لیے، ہمیں بھی تشویش ہے ان واقعات پر لیکن کہیں نہ کہیں میں دیکھتا ہوں کہ واقعے کے ردِ عمل اور پھر ردِ عمل میں ایک اور چیز خراب ہو جاتی ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ میں بہت چھوٹا تھا جب بشری زیدی والا واقعہ ہوا تھا، میرے بڑے بتاتے ہیں کہ اس وقت لسانی اعتبار سے بڑا واقعہ تھا لیکن ہم کبھی نہیں چاہتے کہ اس طرح کی صورت حال ہو، کیوں کہ ہم حکومت میں ہیں اور حکومت کبھی نہیں چاہے گی کہ لاقانونیت ہو اور آپ کے شہر، آپ کے صوبے میں پروان چڑھے، ہمارا اںٹرسٹ اس میں ہے کہ ہم چیزوں کو ٹھیک کریں۔

بھاری گاڑیوں کے کراچی میں ہی واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ پیپلزپارٹی سترہ اٹھارہ سال سے اس صوبے پر حکمراں ہے، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مرتضٰی وہاب کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے 40 سال یہاں حکومت کی، تو کیا ہم ایم کیو ایم کی شکایت میں پھنسے رہیں گے میں اس شہر کا آدمی ہوں میرا اسٹیک اس صوبے اس شہر میں ہے، میں ماضی نہیں پھنسا نہیں رہنا چاہتا۔ میں آئیڈلائز کرتا ہوں جمشید نوشیروانی مہترصاحب کو کہ وہ اس شہر میں بجلی لے کر آئے اس وقت کراچی بہت بہتر تھا ہمیں مسائل کا حل نکالنا ہے اور پائدار ہونا چاہیے۔

مرتضٰی وہاب نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں پانی ہی دستیاب نہیں ہے، مجھے دکھائیں کہ نہر کہاں بن رہی ہے، حکومت پنجاب کے پاس منصوبے کیلئے پیسے ہی نہیں، پنجاب کے بجٹ میں نہروں کے لئے پیسے ہی مختص ہی نہیں، کراچی اتنا ہی برا ہوتا تو پورے ملک کے لوگ یہاں نہ ہوتے۔

Murtaza Wahab

Aaj News program

mayor karachi

News Insight With Amir Zia