تین بچوں کی مسلمان ماں نے مذہب تبدیل کرکے 12ویں جماعت کے ہندو طالبعلم سے شادی کرلی
بھارتی ریاست اتر پردیش کے امروہہ ضلع میں ایک 26 سالہ خاتون نے مذہب تبدیل کرکے 12ویں جماعت کے طالب علم سے شادی رچا لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حسن پور کے ایک افسر دیپ کمار پنت نے بتایا کہ خاتون نے اپنا پرانا نام شبنم چھوڑ کر نیا نام شیوانی رکھ لیا ہے، شبنم پہلے دو بار شادی کرچکی ہے اور اس کے والدین انتقال کرچکے ہیں۔
پولیس کے مطابق شبنم نے اپنی پہلی شادی میرٹھ میں کی تھی جس کے بعد اس کی طلاق ہوئی تھی جب کہ دوسری شادی توفیق نامی شخص سے کی جو گاؤں سیداں والی کا رہائشی ہے، توفیق کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ ایک حادثے کے باعث 2011 میں معذور ہوگیا تھا۔
علی پور چٹھہ میں شادی کا فلمی منظر؛ جھگڑے کے بعد دلہن کی شادی کسی اور سے کر دی گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ایک کمیونٹی میٹنگ ہوئی جس میں دونوں کے خاندان موجود تھے۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ چونکہ عورت بالغ ہے، اس لیے وہ انتخاب کر سکتی ہے کہ وہ کہاں رہنا چاہتی ہے۔
شیوانی نے کچھ عرصہ قبل 12 ویں جماعت کے طالب علم سے تعلقات استوار کیے اور بلآخر توفیق سے علیحدگی اختیار کرکے ہندو مذہب اختیار کرلیا۔
نوجوان کی ایک ہی منڈپ میں دو لڑکیوں سے شادی! محبت کی ایک نئی داستان رقم
نوجوان طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کے فیصلے کے حامی ہیں اور اگر دونوں ایک ساتھ خوش ہیں تو خاندان بھی ان کے ساتھ ہے، ہم بس یہی چاہتے ہیں کہ دونوں خوش حال زندگی گزاریں۔
Comments are closed on this story.