Aaj News

جمعرات, مئ 08, 2025  
10 Dhul-Qadah 1446  

ملک میں پانی کے بحران کا خدشہ، زراعت بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ

دریائے سندھ میں پانی کی آمد 27 ہزار600 کیوسک اوراخراج 25 ہزار کیوسک ہے
شائع 09 اپريل 2025 11:06pm

ملک میں پانی کے بحران کا خدشہ ، پنجاب کے دریا سمٹنے لگے، راوی، جہلم، ہیڈ مرالہ پر پانی کم ہونے لگا،زراعت بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

پنجاب کےدریا خشک سالی کا شکار ہے، لاہور میں دریائے راوی سوکھ رہا ہے، سیالکوٹ میں ہیڈ مرالہ پر بھی پانی بہت کم ہے،دریائے جہلم بھی سمٹنے لگا ہے۔

دریائے سندھ میں پانی کی آمد 27 ہزار600 کیوسک اوراخراج 25 ہزار کیوسک ہے۔

ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے جہلم میں پانی کی آمد 30ہزار 300 کیوسک اور اخراج 17 ہزار کیوسک ہے، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 29 ہزار 800کیوسک جبکہ اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے چناب میں پانی کی آمد 14 ہزار کیوسک اور اخراج 9 ہزار کیوسک ہے، دریائے کابل میں پانی کی آمد 22 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 22 ہزار 700 کیوسک ہے، تربیلا ریزروائر میں پانی کا ذخیرہ 90 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

منگلا ریزروائر میں پانی کی سطح 1094.50 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 2لاکھ 92 ہزار ایکڑ فٹ ہے، چشمہ ریزروائر میں پانی کی سطح 641.60فٹ اورپانی کا ذخیرہ 55 ہزار ایکڑ فٹ ہے، تربیلا، منگلا اورچشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 4 لاکھ 37 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24 گھنٹے کے اوسط بہاؤ کی صورت میں ہے۔

Water Emergency

Decrease in Water Reservoirs

Watermark