امریکی ٹیرف سے کیسے نمٹا جائے، وزیراعظم کی زیرصدارت حکام نے سر جوڑ لئے، ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ
پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ اور نئے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لیے اعلی سطح کا وفد بھیجنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وفد میں معروف کاروباری شخصیات اور برآمد کنندگان کی شمولیت یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
وفد کو وزیرِ اعظم کی جانب سے امریکا کی جانب سے درآمدات پر لگائے گئے نئے ٹیرف پر مذاکرات کے بعد مستقبل کیلئے باہمی طور پر مفید لائحہ عمل طے کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملکی برآمدات میں اضافے اور امریکا کی جانب سے درآمدات پر لگائے گئے نئے ٹیرف سے متعلق جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ، معاونین خصوصی طارق فاطمی، ہارون اختر، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی
وزیرِ اعظم کو اجلاس میں امریکا کی جانب سے لگائے گئے نئے ٹیرف، اسٹئیرنگ کمیٹی اور ورکنگ گروپ کی رپورٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی اور مستقبل کے مجوزہ لائحہ عمل پیش کیا گیا۔
اجلاس کو مختلف متبادل لائحہ عمل پیش کئے گئے، اجلاس کو بتایا گیا کہ امریکا میں پاکستانی سفارتخانہ مسلسل امریکی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔
وزیرِ اعظم نے امریکا کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کے لیے وفد کی تشکیل کے دوران معروف کاروباری شخصیات اور برآمد کندگان کی شمولیت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ امریکا پاکستان کے تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، حکومت، امریکا کے ساتھ تجارتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے۔
اجلاس میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان سمیت ، وفاقی وزراء اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی، شرکاء نے پاکستان کی معیشت کی ترقی بالخصوص برآمدات میں اضافے کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل پر تجاویز پیش کیں۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے برآمدات میں اضافہ ضروری ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات اور بجلی کی قیمتوں کی کمی کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہوگی جس سے اضافی پیداوار اوربرآمدات میں اضافہ ہوگا۔
وزیرِ اعظم نے کہا مقامی صنعتوں کی پیداواری لاگت کم کرنے سے پاکستانی مصنوعات کی بین الاقوامی سطح پر مسابقت ممکن ہوسکے گی، صنعتی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، صنعتی ترقی سے ملک میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا، جامع مشاورتی عمل سے پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول انشاء اللہ جلد ممکن ہوگا۔
Comments are closed on this story.