صدر کراچی بار پر حملے کیخلاف وکلا کی ہڑتال، عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر قاتلانہ حملے کے خلاف وکلا برادری سراپا احتجاج ہیں، کراچی بار اور سندھ ہائیکورٹ بار نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان اور عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا، سندھ ہائیکورٹ کی مرکزی عمارت کے دروازے بند کردیے گئے جبکہ کورٹ رپورٹرز نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔
ہائیکورٹ بار کے جنرل سیکرٹری مرزا سرفراز احمد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ”شکر ہے کہ صدر کراچی بار محفوظ رہے، ان کی حالت اب بہتر ہے اور ڈاکٹرز نے رات گئے انہیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”یہ حملہ صرف ایک شخص پر نہیں بلکہ وکلا برادری پر حملہ ہے اور اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی جائے گی۔“
عدالتی کارروائی محدود، صرف عملے کو اجازت
ہڑتال کے باعث سندھ ہائیکورٹ میں معمول کی کارروائیاں معطل رہیں، بار حکام نے صرف عدالتی عملے کو عمارت میں داخلے کی اجازت دی جبکہ وکلا کی بڑی تعداد نے عدالت کے باہر احتجاج کیا۔
مرزا سرفراز احمد نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے اپیل کی ہے کہ ”ہڑتال کے باعث عدالتوں میں پیش نہ ہونے والے وکلا کے خلاف کوئی سخت اقدام نہ اٹھایا جائے۔“ انہوں نے واضح کیا کہ اس واقعے پر وکلا برادری مکمل طور پر متحد ہے۔
کراچی بار کی جنرل باڈی کا اجلاس، تفصیلات پیش کی جائیں گی
کراچی بار ایسوسی ایشن نے جنرل باڈی کا اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں سندھ ہائیکورٹ بار کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں صدر کراچی بار پر حملے کی تفصیلات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔
مرزا سرفراز کا کہنا تھا کہ ”فی الحال ہمارے پاس حملے کی مکمل تفصیلات موجود نہیں، لیکن بار ایسوسی ایشن مل کر اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔“
کورٹ رپورٹرز کی مذمت، قانون نافذ کرنے والے ادارے تنقید کی زد میں
ایسوسی ایشن آف کورٹ رپورٹرز (ACR) نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر کراچی بار پر حملہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سنگین ناکامی ہے، عامر نواز وڑائچ ہمیشہ عوامی مسائل پر سرگرم رہے ہیں اور نہروں سمیت دیگر معاملات پر انہوں نے نمایاں جدوجہد کی ہے۔
ایسوسی ایشن آف کورٹ رپورٹرز نے حملے کو ”بزدلانہ کارروائی“ قرار دیتے ہوئے آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں سے فوری ایکشن لینے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
وکلا برادری کے ساتھ یکجہتی کا عزم
ایسوسی ایشن آف کورٹ رپورٹرز نے اپنے بیان میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ وکلا برادری کے ساتھ کھڑے رہیں گے، یہ حملہ صرف ایک فرد پر نہیں بلکہ آزاد عدلیہ اور وکلا کی خودمختاری پر حملہ ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔
عامر نواز وڑائچ کے مطابق، ان پر 6 افراد کے ذریعے قاتلانہ حملہ کیا گیا جو ایک مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ حملہ دراصل دریائے سندھ سے 6 کینال پانی نکالنے کے معاملے پر ان کے سخت مؤقف کی وجہ سے کیا گیا۔
عامر نواز وڑائچ نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی صورت اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور دریائے سندھ سے پنجاب کی طرف پانی کے انخلا کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔
وزیر داخلہ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے تفصیلات طلب کرلی تھیں، میٹھادر پوليس کے مطابق، واقعے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
Comments are closed on this story.