Aaj News

منگل, اپريل 22, 2025  
23 Shawwal 1446  

پائیدار معاشی استحکام کیلئے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، اسحاق ڈار

پاکستان کے معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری درکار ہے، پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب
شائع 08 اپريل 2025 12:35pm

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لیے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، پاکستان کے معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری درکار ہے۔

معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آج سے آغاز ہوگیا، جہاں امریکا، چین، سعودی عرب، روس، فن لینڈ اور تریکہ سمیت دیگر ممالک کے وفود شریک ہیں۔

فورم کے افتتاحی سیشن میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر تجارت جام کمال خان سمیت وفاقی وزرا اور اہم غیر ملکی شخصیات نے شرکت کی۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پائیدار معاشی استحکام کے لیے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دور میں داخل ہورہا ہے، تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں اور عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرماری کاری درکار ہے، پاکستان کی آبادی کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امید ہے کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔

پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، جام کمال

وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا لال صوبہ ہے، پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے سرمایہ کاری درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی شرکت ہمارے لئے خوش آئند ہے۔

حکومت معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے پرعزم ہے، علی پرویز ملک

وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب میں کہا کہ فورم کے شرکا کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ فورم کے انعقاد کا مقصد پاکستان کے معدنی شعبے کے مواقع اجاگر کرنا ہے۔ فورم میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرکت پاکستان کے معدنی شعبے پر اعتماد کا مظہر ہے۔

علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ حکومتی کاوشوں سے معاشی استحکام ممکن ہوا، زرمبادلہ میں اضافہ، مہنگائی میں کمی ہوئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج دنیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹوں میں شامل ہوئی۔ معاشی محاذ پر یہ کامیابیاں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہیں۔

وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ موڈی اور فنچ جیسے عالمی ادارے پاکستان کی معاشی کارکردگی کے معترف ہیں، پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے، معدنی وسائل کے حوالے سے صوبہ بلوچستان کو نمایاں حیثیت حاصل ہے، خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ میں معدنی وسائل موجود ہیں۔

علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں سونے، قیمتی پتھر اور دیگر معدنیات کے ذخائر موجود ہیں، حکومت معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لیے قوانین کو آسان بنایا جا رہا ہے، پاکستان کے معدنی وسائل سے استفادہ حاصل کرنا ہوگا، مائننگ صوبائی شعبہ ہے، صوبوں سے مکمل مشاورت کی جارہی ہے۔

ریکوڈک پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا، سی ای او بیرک گولڈ

فورم سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل کے باعث منفرد حیثیت رکھتا ہے، معدنیات کا حصول صنعت کیلئے بہت ضروری ہے، مستقبل میں معدنی وسائل ہی ترقی کا ذریعہ ہیں، معدنی ذخائر کسی بھی ملک کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا، ریکوڈک بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گا۔

بیرک گولڈ مارک برسٹونے مزید کہا کہ مقامی آبادی کیلئے بھی اہم منصوبوں کا آغاز کریں گے، مقامی آبادی کیلئے ہسپتال، سکول اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے پر عزم ہیں، علاقے میں چھوٹے کاروبار کے فروغ میں بھی بھرپور مدد کریں گے۔

واضح رہے کہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان منرل فورم 2025 کا آج افتتاحی روز ہے جو تین اہم سیشنز پر مشتمل ہوگا جبکہ 9 اپریل کو ریکو ڈِک پر تفصیلی سیشن اور پینل ڈسکشنز ہوں گی۔

اس اہم موقع پر 8 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت حکومت کے اعلیٰ عہدیداران شریک ہوں گے۔

فورم کے پہلے روز آذربائیجان کے وزیر معیشت مکائیل جباروف، امریکی اہلکار ایرک مائرز اور سعودی نائب وزیر صنعت عبداللہ العینیزی وزارتی سیشنز میں شریک ہوں گے۔

جولیان کیٹل، ووڈ میک کی کے وائس چیئرمین، عالمی کموڈٹی رجحانات اور پاکستان کے کردار پر خصوصی پریزنٹیشن دیں گے جبکہ بیرک گولڈ کے سی ای او مارک برسٹو ریکو ڈِک اور پاکستان میں کان کنی کے مستقبل پر اہم خطاب کریں گے۔

ریکو ڈِک پر جامع سیشن 9 اپریل کو ہوگا، جس میں عالمی ماہرین اور منصوبے کے رہنما اس کی پیشرفت اور امکانات پر روشنی ڈالیں گے۔

زِجن مائننگ کے شین شاؤ یانگ، آئی ایچ سی کے سید بسار شیب، اور محمد علی ٹبہ پینل مباحثے میں پاکستان کی معدنی ترقی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کے محمد علی ٹبہ اور ایف ڈبلیو او کے ڈی جی ایکسپلوریشن پر پانچ منٹ کا اہم بریفنگ سیشن دیں گے۔

سعودی جیالوجیکل سروے کے سی ای او عبداللہ الشمرانی اور عالمی ماہرین معدنی نقشہ سازی اور ابھرتی معیشتوں کے لیے جیولوجیکل سروے کی اہمیت پر گفتگو کریں گے۔

برنڈ ٹیگلر، ڈاکٹر وانگ ہونگلیانگ، ڈاکٹر پال اور ڈاکٹر پیٹر زاؤاڈا عالمی سرویز اور ترقی پذیر ممالک کے تجربات شیئر کریں گے۔

ریکوڈک پروجیکٹ کی ترقی پر پینل بحث میں، ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر اساک مارے، ویئر منرلز کے جے ڈی سنگلٹن، اور بیرک گولڈ کے جیمز فرگوسن سمیت ماہرین شرکت کریں گے۔

قومی معدنی پالیسی پر ڈاکٹر حامد اشرف، ویل جابر، ویڈمیکنزی اور وائٹ اینڈ کیس کے ماہرین سرمایہ کاری، قانون اور اصلاحات پر پینل گفتگو کریں گے۔

Pakistan Mineral Investment Forum

revolution in Pakistan