Aaj News

جمعہ, اپريل 18, 2025  
19 Shawwal 1446  

مارشل لا کا نفاذ، جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو عہدے سے ہٹا دیا

عدالت کا ملک میں 60 روز میں نئے صدارتی انتخابات کرانے کا بھی حکم جاری
شائع 04 اپريل 2025 10:10am

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو عہدے سے فارغ کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے یون سک یول کے مواخذے کی توثیق کردی۔

رپورٹ کے مطابق عدالت کے آٹھ ججوں نے متفقہ طور پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مارشل لاء کے اعلان اور فوج کو پارلیمنٹ بھیجنے سے آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ صدر یون سک یول کی غیرآئینی اور غیر قانونی کارروائیاں جمہوریت کے لیے خطرہ تھیں.

جنوبی کوریا کے صدر پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد

رپورٹ کے مطابق جنوبی کرین عدالت کی جانب سے ملک میں 60 روز میں نئے صدارتی انتخابات کرانے کا بھی حکم جاری کردیا گیا ہے۔

وزیرِاعظم ہان ڈُک سُو نئے صدر کی حلف برداری تک قائم مقام صدر کے طور پر خدمات انجام دیں گے ۔ فیصلے کے حق میں عوام نے یون سک یول کے خلاف مظاہرہ کیا۔

جنوبی کوریا کے سابق صدر کو رہا کر دیا گیا

یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے 3 دسمبر 2024 کو ملک میں مختصر مارشل لا لگایا تھا جس کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی، بعد ازاں اپوزیشن جماعت کی صدر کے مواخذے کی پہلی تحریک ناکام ہو گئی تھی جس پر اپوزیشن اتحاد نے دوسری مرتبہ صدر کے مواخذے کی تحریک پیش کی جسے منظور کر لیا گیا اور صدر کو عہدے ہٹا دیا گیا۔

South Korea

President

court

Martial Law