شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی؛ گڑھی خدا بخش میں کارکنوں کی آمد جاری
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں کارکنوں کی آمد جاری ہے، مرکزی جلسہ شام 6 بجے شروع ہوگا، بلاول بھٹو، مراد علی شاہ اور دیگر قائدین خطاب کریں گے، چیئرمین پی پی نے پیغام میں کہا ذوالفقارعلی بھٹو نے شکست خوردہ قوم کو نئی زندگی دی۔
سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے تاہم برسی کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسے کی تیاریاں آخری مراحل میں پہنچ گئی ہیں۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر ملک بھر سے قافلوں کی گڑھی خدا بخش بھٹو آمد کا سلسلہ جاری ہے، جلسے کا باضابطہ آغاز سہہ پہر 2 بجے ہوا، جس میں ملک بھر سے آئے شعرا نے اپنی شاعری کے ذریعے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین خطاب کریں گے، گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سمیت کئی رہنما گڑھی خدا بخش پہنچ گئے۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسے کے لیے بڑا اسٹیج بنایا گیا ہے، اسٹیج پر پارٹی پرچموں، رہنماؤں کی تصاویراور بینرز آویزاں کر دیے گئے۔
جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں اور بینرز سے سجاتے ہوئے بڑی اسکرینز نصب کی گئی ہیں، جلسہ گاہ میں ملک بھر سے آئے کارکنان کے لیے فرشی نشست کا بندوبستی کرتے ہوئے پنڈال تک داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس نصب کیے گئے ہیں جہاں سے کارکنان کو جامعے تلاشی کے بعد مزار کے احاطے میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔
پنڈال میں محکمہ صحت سمیت مختلف محکموں کی جانب سے کیمپس قائم کیے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی انتہائی سخت کرتے ہوئے 32 ایس ایس پیز کی زیر نگرانی 7 ہزار سے زائد پولیس نفری کو نوڈیرو اور گڑھی خدا بخش بھٹو میں تعینات کیا گیا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو کو اعلیٰ ترین سول اعزاز ملنا تاریخ کا اہم سنگ میل ہے، بلاول بھٹو
سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو 1979 میں آج ہی کے دن راولپنڈی میں پھانسی دی گئی تھی، ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں سٹیل ملز اور قومی پیداواری ادارے بنے۔
سپریم کورٹ پچھلے سال مارچ میں یہ فیصلہ دے چکی کہ ذوالفقار علی بھٹو کا مقدمے میں ٹرائل منصفانہ نہیں تھا، صدارتی ریفرنس پر ذوالفقار علی بھٹو کو ملک کی سب سے بڑی عدالت نے بے گناہ قرار دے دیا اور رواں سال 23 مارچ کو انہیں نشان پاکستان عطا کیا گیا جو ان کی بیٹی صنم بھٹو نے وصول کیا تھا۔
پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی کے موقع پر آج سندھ بھر میں عام تعطیل ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا ذوالفقارعلی بھٹوکی برسی پر پیغام
صدر آصف علی زرداری نے سابق وزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ شہید بھٹو ایک عظیم مدبر، جرات مند رہنما اور عوام کے حقیقی نمائندہ تھے، ان کی خدمات ، جدوجہد اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ترقی، خودمختاری اور عوامی فلاح کے راستے پر گامزن کیا، پہلا متفقہ آئین دیا، قوم کو پہلا متفقہ آئین دیا، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی ، خارجہ پالیسی کو ایک آزاد اور خود مختار تشخص دیا۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ شہید بھٹو نے مسلم امہ کے اتحاد کی راہ ہموار کی، شہید ذوالفقارعلی بھٹو کے مشن کو جاری رکھیں گے، شہید بھٹو نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقے کو حقوق دیے، انہیں بااختیار بنایا۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کی تاریخ کے عظیم رہنما ہیں، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آج بھی پاکستان کے عوام کے دلوں میں زندہ ہیں، ذوالفقار علی بھٹو وہ رہنما تھے جنہوں نے 1971 کے سانحے کے بعد شکست خوردہ قوم کو مایوسی کی راکھ سے نکالا اور اسے نئی زندگی بخشی
بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو نے نہ صرف بکھری ہوئی مملکت کو سنبھالا بلکہ عوام کے حوصلے بلند کر کے پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا، شہید بھٹو کی سفارتی بصیرت نے بھارت کی قید سے جنگی قیدیوں کی واپسی ممکن بنائی اور شملہ معاہدے کے تحت پانچ ہزار مربع میل کا علاقہ واپس حاصل کیا
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ شہید بھٹو نے معیشت، زراعت اور صنعت میں انقلابی اصلاحات کیں، محنت کش طبقے کو بااختیار بنایا اور انہیں ان کے حقوق دلوائے، پاکستان کو ایک ترقی پسند اور متفقہ آئین دینا بھی شہید بھٹو کا تاریخی کارنامہ ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی ایٹمی ٹیکنالوجی کے لیے بنیاد رکھنے کی خدمات نے پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا، شہید بھٹو ایک ہمہ گیر لیڈر تھے جن کی سیاسی بصیرت، قیادت اور عوامی خدمت آج بھی قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔
وزیراعظم کا شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ان کی 46 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو پاکستان میں جمہوری اقدار کے علمبردار تھے، جمہوری اقدار کے فروغ میں بھٹوکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں پاکستان کو 1973 کا متفقہ آئین ملا، ذوالفقار علی بھٹو نے مسلم امہ کے اتحاد کے لئے اہم کردار ادا کیا۔
ذوالفقار علی بھٹو کی زندگی پر ایک نظر
شعلہ بیان اور ہمہ جہت ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پيدا ہوئے انہوں نے کيلی فورنيا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعليم حاصل کی، 1963 ميں وہ جنرل ایوب خان کی کابینہ میں وزير خارجہ بنے اور بعد میں سیاسی اختلافات پر حکومت سے الگ ہوگئے۔
بعدازاں ترقی پسند دوستوں کے ساتھ مل کر انہوں نے 30 نومبر 1967 کو پاکستان پيپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جو اپنے نظریات کی بدولت ملک کی مقبول ترین جماعت بنی۔
1970 کے الیکشن میں ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا تاہم انتخابات میں کامیاب ہو کر جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو ملک دولخت ہو چکا تھا، جس کی وجہ سے وہ سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پھر 1971 سے 1973 تک پاکستان کے صدر رہے جبکہ 1973 سے 1977 تک وہ منتخب وزيراعظم رہے۔
ذوالفقار بھٹو کی 45 ویں برسی آج، قتل پاکستان کیخلاف سازش تھی، صدر زرداری
ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو متفقہ آئین دیا، بھارت سے شملہ معاہدہ کر کے پائیدار امن کی بنیاد رکھی اور ہزاروں مربع میل رقبہ اور جنگی قیدیوں کو بھارت سے چھڑایا۔
بھٹو کے دور میں پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے لیے کئی اقدامات کیےگئے تاہم مبینہ داخلی اور خارجی سازشوں کے نتیجے میں جنرل ضیاء الحق نے منتخب حکومت کا تختہ الٹا اور قتل کے الزام ميں مقدمہ چلا کر 4 اپریل 1979 کو انہیں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
ذوالفقار علی بھٹو کے بعد ان کی سیاسی فکر کو ان کی بیٹی بینظیر بھٹو نے آگے بڑھایا اور ان کی شہادت کے بعد اب بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا کے سیاسی مشن کو آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔
Comments are closed on this story.