”دی بِگ ون“ – انسانی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ کب آئے گا؟
میانمار میں شدید زلزلے نے تباہی مچادی، جس کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے اثرات نہ صرف مینڈالے بلکہ تھائی لینڈ سمیت دیگر قریبی ممالک میں بھی محسوس کیے گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تقریباً دو ہزار افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے جبکہ املاک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ اس زلزلے نے ایک بار پھر قدرت کی طاقت کا احساس دلاتے ہوئے دنیا کو کسی بھی ممکنہ تباہی کے لیے تیار رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ کون سا تھا؟
ریکارڈ کے مطابق، سب سے طاقتور زلزلہ 1960 میں چلی کے شہر والدیویہ میں آیا تھا، جس کی شدت 9.4 سے 9.6 تھی۔ یہ زلزلہ تقریباً 10 منٹ تک جاری رہا اور اس کے نتیجے میں سونامی کی لہریں اٹھیں۔ ہوائی، جاپان، فلپائن، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ تک پہنچیں۔ جانی اور مالی نقصانات کا درست اندازہ کبھی نہیں لگایا جا سکا، لیکن اندازوں کے مطابق 1,000 سے 6,000 افراد ہلاک ہوئے۔
اہرام مصر کے نیچے شہر کی حقیقت کیا؟ نیچے ایفل ٹاور سے دوگنا بڑا ڈھانچہ، مسٹر بیسٹ کی بڑی پیشکش!
اسی طرح، 2004 میں بحر ہند میں آنے والا زلزلہ، جس کی شدت 9.2 سے 9.3 تھی، 21ویں صدی کا سب سے تباہ کن زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس زلزلے کے نتیجے میں سونامی لہریں اٹھیں، جنہوں نے بھارت سمیت کئی ممالک میں 2 لاکھ سے زائد جانیں لے لیں۔ 2011 میں جاپان کے توہوکو سینڈائی زلزلے (9.1 شدت) نے فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ میں بھی مسائل پیدا کیے۔
”دی بِگ ون“ – سب سے بڑا زلزلہ کب آئے گا؟
”دی بِگ ون“ کی اصطلاح عام طور پر ایک متوقع شدید زلزلے کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جس کے سان اینڈریاس فالٹ لائن پر آنے کی توقع کی جاتی تھی۔ ماہرین کے مطابق، کیلیفورنیا میں یہ فالٹ لائن 1,000 کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور یہاں 7 سے 8 شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے، جو لاس اینجلس، سان ڈیاگو اور سان فرانسسکو سمیت بڑے شہروں کو تباہ کر سکتا ہے۔
تاہم، جدید تحقیق کے مطابق، اصل خطرہ کیلی فورنیا کے شمال میں واقع ”کاسکیڈیا سبڈکشن زون“ سے ہے، جو وینکوور سے شمالی کیلیفورنیا تک پھیلا ہوا ہے۔ اس فالٹ لائن پر 8 سے 9.2 شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں سونامی لہریں پوری امریکی مغربی ساحلی پٹی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔ اس زلزلے کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو سکتے ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی متوقع ہے۔
”دی بِگ ون“ بھارت پر بھی اثر ڈال سکتا ہے؟
اگرچہ ہالی ووڈ میں ”دی بِگ ون“ کو امریکی زلزلے سے جوڑا جاتا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمالیائی خطے میں 8 شدت کا زلزلہ آنے کا امکان ہے، جو بھارت کے شمالی علاقوں، نیپال اور دہلی جیسے گنجان آباد شہروں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
میانمار کے بعد ٹونگا میں 7.1 شدت کا زلزلہ
اسی طرح، فلپائن کے ماریکینا ویلی فالٹ سسٹم پر بھی 7 شدت کے زلزلے کا خطرہ ہے، جو منیلا سمیت 3,000 مربع کلومیٹر کے علاقے کو متاثر کر سکتا ہے اور ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ زلزلے کسی بھی وقت آ سکتے ہیں، لیکن ان کے وقت کے بارے میں کوئی حتمی پیش گوئی ممکن نہیں۔ دنیا ایک ”سیسمک کلاک“ کے رحم و کرم پر ہے، جو کبھی بھی بج سکتا ہے۔