بھارت : امیت شاہ کے خلاف تحریک استحقاق کی تجویز مسترد، کانگریس کا احتجاج
ایس جی پی سی نے امیت شاہ کے بیانات کی سخت مذمت کی، بھنڈرانوالہ کی شہادت کی توثیق اور سکھ کمیونٹی کے حقوق کے لیے انصاف کا مطالبہ کردیا
شیرو مانی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے یونین ہوم منسٹر امیت شاہ کے پارلیمنٹ میں جارنائل سنگھ بھنڈرانوالہ کے حوالے سے دئیے گئے حالیہ بیانات کی سخت مذمت کی ہے۔ ایس جی پی سی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں شاہ کے بیان کو اینٹی سکھ اور بھارت کی متنوع ورثے کی توہین قرار دیا گیا۔
یہ قرارداد ایس جی پی سی کے بجٹ اجلاس میں امرتسر میں منظور کی گئی، جس میں بھنڈرانوالہ کو ایک قومی شہید کے طور پر تسلیم کیا گیا جو سکھ مذہب کی عزت اور شناخت کے لیے اپنی جان قربان کر چکے ہیں۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا، ”پنجاب میں کچھ لوگ بھنڈرانوالہ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، اور آج وہ آسام کی جیل میں بیٹھ کر سری گرو گرنتھ صاحب پڑھ رہے ہیں۔“
ایس جی پی سی نے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت انگیز اور بے عزتی سمجھا، خاص طور پر وزیر کے گروبانی کی تلاوت پر مبینہ طنز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کمیٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ گروبانی کا پڑھنا سکھ مذہبی عمل کا ایک لازمی حصہ ہے اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ سکھ جذبات کا احترام کرے۔
شاہ کے بیانات کی مذمت کے علاوہ، ایس جی پی سی نے سکھ کمیونٹی سے متعلق اہم مسائل پر دس مزید قراردادیں منظور کیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
امرتسر میں ویزا آفس کا قیام: ایس جی پی سی نے پاکستان جانے والے سکھ یاتریوں کی سہولت کے لیے امرتسر میں ویزا آفس کے قیام کا مطالبہ کیا، تاکہ سرحد کے پار تاریخی گردواروں کی زیارت کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔