Aaj News

پیر, مارچ 31, 2025  
02 Shawwal 1446  

ٹرمپ کابینہ میں شامل وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی انتہاپسند ذہنیت آشکار

سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر متنازع تصویر نے نئی بحث چھیڑ دی
اپ ڈیٹ 28 مارچ 2025 03:47pm

ٹرمپ کابینہ میں شامل وزیر دفاع کی انتہا پسند ذہنیت آشکار ہوگئی، امریکی وزیرفاع پیٹ ہیگستھ کی سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر متنازع تصویر نے نئی بحث چھیڑ دی، تصویر میں پیٹ کے بازو پر ایک ٹیٹو بنا ہوا ہے جس پر عربی میں کافر لکھا ہوا صاف دکھائی دے رہا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پوسٹ کی گئی متنازع تصویر نے نئی بحث کو جنم دے دیا ہے، جس میں ان کی انتہاپسند ذہنیت واضح طور پر نظر آتی ہے۔

تصویر میں ان کے بازو پر ایک ٹیٹو دکھائی دیتا ہے جس پر عربی میں ”کافر“ لکھا ہوا ہے، جس کا مطلب ’انکار کرنے والا‘ یا اسلام کے مخالف شخص ہوتا ہے۔

یہ ٹیٹو ایک اور ٹیٹو کے ساتھ دکھایا گیا ہے جس پر ”ڈیوس ولٹ“ لکھا ہے، جو کہ صلیبی جنگوں کے دوران استعمال ہونے والا ایک لاطینی نعرہ ہے۔

امریکی سیکیٹریپیٹ ہیگستھ کو نئے تنازع کا سامنا ہے، جب پرل ہاربر میں فوجی تربیتی مشقوں کی تازہ تصاویر منظر عام پر آئیں جن میں ان کے بازو پر ایک ٹیٹو دکھائی دیا۔

عربی میں لکھا گیا یہ لفظ ”کافر“ ہے، جس کا مطلب ہے ’انکار کرنے والا‘ یا وہ شخص جو سچی عقیدت کو رد کرتا ہے، جیسا کہ اسلامی اسکالر عبداللہ الاندلسی نے بیان کیا۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیٹو دوسرے ایک ٹیٹو کے ساتھ رکھا گیا ہے جس پر ”ڈیوس ولٹ“ لکھا ہے—جو کہ ایک لاطینی نعرہ ہے جو روایتی طور پر پہلی صلیبی جنگ کے دوران استعمال ہوتا تھا۔

یہ ایک ایسا جملہ ہے جو قرون وسطیٰ کے عیسائیوں کے فوجی نعرے سے متعلق ہے، جو مذہبی جنگوں کے دوران فورسز کو متحرک کرنے کے لیے استعمال ہوتا تھا اور بعد میں انتہائی دائیں بازو کے انتہاپسند گروپوں کے ذریعے بھی استعمال کیا گیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نومبر میں پڈکاسٹر اور سابق نیوی سیل شاون رائن کے ساتھ ایک انٹرویو میں ہیگ سیٹھ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کے دوران نیشنل گارڈ کی تعیناتی سے اس لیے ہٹایا گیا تھا کیونکہ ان کے ”انتہاپسند“ ٹیٹوز پر خدشات تھے۔

انہوں نے اپنے ٹیٹوز، خاص طور پر یروشلم کراس ٹیٹو کی دفاع کی، جسے انہوں نے اپنی مسیحی عقیدت کا علامت قرار دیا۔

نہاد عواد، نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے اس ٹیٹو کی مذمت کرتے ہوئے کہا، “ایسا لگتا ہے کہ اسلام پیٹ ہیگستھ کے دماغ میں اس قدر رہ رہا ہے کہ وہ اپنے آپ کو ٹیٹوز کے ذریعے اسلام کے خلاف اپنی مخالفت کا اعلان کرنے پر مجبور سمجھتے ہیں، ساتھ ہی صلیبیوں کے لیے اپنی محبت کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں کہ ہیگ سیٹھ اور دیگر اعلیٰ حکومتی افسران نے عوامی طور پر دستیاب میسجنگ ایپ پر حساس امریکی فوجی حملے کے منصوبوں پر بات چیت کی۔ انہوں نے غلطی سے ایڈیٹر ان چیف جیفری گولڈ برگ کو اس بات چیت میں شامل کر لیا۔

جب ان سے اس لیک کے بارے میں پوچھا گیا، تو ہیگ سیٹھ نے اس بات کو مسترد کیا کہ کوئی خفیہ معلومات شیئر کی گئی تھی، گولڈ برگ کو ”جھوٹا“ قرار دیا اور مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا جب صحافیوں نے ہوائی میں ان سے بات کی۔

اس کے علاوہ، پچھلے الزامات میں دسمبر میں نیو یارکر نے رپورٹ کیا تھا کہ 2015 میں اوہائیو کے ایک بار میں انہوں نے ”تمام مسلمانوں کو مار دو! تمام مسلمانوں کو مار دو!“ کا نعرہ بلند کیا تھا جب وہ ”کنسرنڈ ویٹرنز فار امریکا“ کے لیے کام کر رہے تھے۔ ان کے وکیل نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

pete hegseth

tattoo stirs controversy:

symbol of Islamophobia’