کیا تیز خوشبو لگانے سے جنات عاشق ہوجاتے ہیں؟
آج نیوز پر“باران رحمت“ رمضان المبارک کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں علمی، روحانی اور فقہی مسائل پر سوال و جواب کا سلسلہ رہتا ہے، آج ٹرانسمیشن میں میزبان کی جانب سے ایک دلچسپ سوال پوچھا گیا، ’کیا تیز خوشبو لگانے سے جنات عاشق ہوجاتے ہیں؟‘ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مفتی محسن الزماں نے تفصیل سے روشنی ڈالی اور بتایا کہ جس طرح انسانوں کی غذا مخصوص ہے، اسی طرح جنات کی بھی ایک مخصوص غذا ہوتی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ، ہڈی جنات کی غذا میں شامل ہے، لہٰذا اگر راستے میں ہڈی پڑی ہو تو اس پر سے گزرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ یہ کہ درخت جنات کی آماجگاہ ہوتے ہیں، جہاں وہ بسیرا کرتے ہیں۔ لہٰذا، درختوں کے قریب بول و براز نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ عمل پاک جنات کے لیے تکلیف دہ ہوسکتا ہے۔
جہاں تک خوشبو کا تعلق ہے، مفتی محسن الزماں نے کہا کہ صوفیا کرام کے مطابق خوشبو کو پسند کیا جانا ایک فطری امر ہے، اور یہ رسول اللہ ﷺ کی سنت بھی ہے۔ خوشبو کی پسندیدگی کے حوالے سے جنات کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشبو جنات کو پسند ہوتی ہے، خاص طور پر وہ جنات جو نفیس اور لطیف مزاج رکھتے ہیں۔
جنات کے حملے سے کیسے بچا جائے جبکہ آجکل گھروں میں اٹیچڈ باتھ روم بھی ہوتے ہیں
مٹھائیاں بھی جنات کو پسند ہوتی ہیں، بالکل اسی طرح جیسے کچھ انسانوں کو میٹھا کھانے کا شوق ہوتا ہے۔ یہ سوال عوام میں خاصی دلچسپی کا حامل ہے۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دیکھا جائے تو خوشبو لگانے کو پسند کیا گیا ہے اور یہ سنت نبوی ﷺ بھی ہے۔ تاہم، یہ کہنا کہ خوشبو لگانے سے جنات لازمی عاشق ہوجاتے ہیں، ایک مبالغہ آرائی ہوسکتی ہے۔ ہاں، بعض روایات میں ذکر ملتا ہے کہ خوشبو اور مخصوص مٹھائیاں جنات کو متوجہ کرسکتی ہیں، لیکن یہ بھی ضروری نہیں کہ ہر خوشبو ہر قسم کے جنات کو اپنی طرف کھینچے۔
لہٰذا، اگر کوئی شخص خوشبو پسند کرتا ہے اور اسے استعمال کرتا ہے، تو اسے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں، بلکہ پاکیزہ نیت کے ساتھ سنت پر عمل کرنا چاہیے۔ تاہم، اگر کسی کو غیر معمولی واقعات کا سامنا ہو تو ماہرانہ اور شرعی رہنمائی حاصل کرنا بہتر ہوگا۔
عمان کا قدیم قصبہ، جہاں جنات چلتے پھرتے لوگوں سے بات کرتے ہیں
مفتی محسن الزماں کی وضاحت سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ خوشبو کی پسندیدگی انسانوں اور جنات میں مشترک ہوسکتی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر خوشبو لگانے والا جنات کی محبت میں گرفتار ہو جائے گا۔ اصل معاملہ نیت، اعتدال اور شرعی رہنمائی کا ہے۔ لہٰذا، افواہوں پر یقین کرنے کے بجائے دینی اصولوں کو اپنانا اور اذکار کا ورد رکھنا زیادہ بہتر ہوگا۔