Aaj News

پیر, مارچ 31, 2025  
01 Shawwal 1446  

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کن تین شعبوں میں کام کرنے والوں کی نوکری نہیں کھا سکتی؟ بل گیٹس کا انکشاف

بل گیٹس نے ایک واضح انتباہ جاری کیا ہے کہ تیزی سے بدلتی ہوئی صنعتیں کئی ملازمتوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں
شائع 27 مارچ 2025 08:36pm
علامتی تصویر بزریعہ میٹا اے آئی
علامتی تصویر بزریعہ میٹا اے آئی

دنیا بھر میں روزگار کا شعبہ ایک بڑی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے، جہاں کمپنیاں مصنوعی ذہانت (AI) کو لاگت کم کرنے اور کام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ ایسے میں مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ایک واضح انتباہ جاری کیا ہے کہ تیزی سے بدلتی ہوئی صنعتیں کئی ملازمتوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔

بل گیٹس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے اے آئی مزید جدید اور روزمرہ کے کاموں میں ضم ہوتا جا رہا ہے، وہ ملازمتیں جن کا دار و مدار دہرائے جانے والے کاموں اور روایتی فیصلہ سازی پر ہے، خودکار نظام کے باعث ختم ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر مالیات، صحت اور کسٹمر سروس جیسے شعبے، جہاں پہلے انسانی محنت درکار ہوتی تھی، اب تیزی سے اے آئی کے زیر اثر آ رہے ہیں۔

کن شعبوں میں اے آئی مکمل غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا؟

سافٹ ویئر انجینئرز اور کوڈرز

بل گیٹس کے مطابق، اگرچہ اے آئی اب کوڈنگ میں مہارت حاصل کر رہا ہے، لیکن انسانی ماہرین کی ضرورت باقی رہے گی۔ جدید نظاموں کی نگرانی، غلطیوں کی درستگی اور مزید پیچیدہ سافٹ ویئر حل تیار کرنے کے لیے انسانی دماغ ناگزیر رہے گا۔

بل گیٹس کا کہنا ہے کہ اے آءی خود کو مزید بہتر بنانے کے لیے بھی انسانوں پر انحصار کرتا ہے۔

حیاتیات (بائیولوجی) اور طبی تحقیق

حیاتیات کے میدان میں بھی اے آئی ایک مددگار ٹول کے طور پر کام کر رہا ہے، لیکن یہ سائنسدانوں اور محققین کی تخلیقی صلاحیتوں کی جگہ نہیں لے سکتا۔

بل گیٹس کے مطابق، ’اے آئی حیاتیات کے ماہرین کی جگہ نہیں لے سکے گا، لیکن بیماریوں کی تشخیص اور ڈی این اے تجزیے جیسے کاموں میں مدد دے گا۔‘

یعنی طبی تحقیق اور نئی دریافتیں اب بھی انسانی ذہانت کی مرہون منت ہوں گی۔

توانائی کے ماہرین

بل گیٹس نے توانائی کے شعبے کو بھی ایک ایسا میدان قرار دیا جہاں مکمل خودکاری ممکن نہیں۔

ان کے مطابق، تیل، جوہری توانائی اور قابل تجدید توانائی جیسے پیچیدہ شعبے اس قدر مشکل ہیں کہ انہیں مکمل طور پر اے آئی کے سپرد نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا، ’توانائی کے ماہرین کی جگہ اے آئی نہیں لے سکے گا، کیونکہ یہ فیلڈ ابھی تک مکمل خودکار ہونے کے لیے بہت پیچیدہ ہے۔‘

اے آئی کے بڑھتے ہوئے اثرات اور مستقبل کی ملازمتیں

جیسے جیسے اے آئی ترقی کر رہا ہے، کاروباری ماہرین اور صنعت کے لیڈرز اس کے اثرات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ کئی شعبوں میں اے آئی پہلے ہی مخصوص کاموں میں انسانی ذہانت کو پیچھے چھوڑ رہا ہے، جس کے باعث روزگار کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

تاہم، بل گیٹس کا ماننا ہے کہ اگرچہ اے آئی دنیا میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائے گا، لیکن کچھ شعبے ہمیشہ انسانی مہارت پر انحصار کرتے رہیں گے۔

Bill Gates

AI Taking Jobs