کوئٹہ: گاؤں میں 7 افراد کے قتل کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا، ملزمان نے لاشیں بھی جلا دیں
بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقے صحبت پور کے گاؤں دوران کھوسہ میں سات افراد کے قتل کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔ مسلح افراد کی ایک گھر پر فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔
پولیس کے مطابق مقتولین میں میاں بیوی اور تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ فائرنگ کے بعد ملزمان نے جھونپڑی نما گھر کو آگ لگا کر لاشیں جلا دیں۔
بلوچستان میں پھر دہشت گردی؛ گوادر کے علاقے کلمت میں مسلح افراد نے 6 بس مسافروں کو قتل کر دیا
قتل ہونے والوں میں علی حسن شیخ بیوی زیبل شیخ ،پانچ بچے اسد الرحمن شیخ ، سعد اللہ شیخ ، یامین شیخ ، یاسر علی شیخ ، سائرہ شیخ شامل ہیں۔۔بچوں کی عمر 2 سال سے 13 سال تک ہیں
مقتولین کی شناخت 45 سالہ علی حسن شیخ، ان کی اہلیہ 45 سالہ زیبل، 23 سالہ نوجان اسد اللہ عمر، 10 سالہ سعد اللہ، چار سالہ یاسر علی، تین سالہ سائرہ اور 13 سالہ صدیق شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کو ضروری کارروائی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کوئٹہ میں بڑیچ مارکیٹ کے قریب دھماکا، 3 افراد جاں بحق، 4 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہو گئے
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ زرعی زمین کے تنازعے کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
المناک سانحے میں جاں بحق افراد کی نمازجنازہ ادا
صحبت پور کے علاقے میردوران خان کھوسہ میں المناک سانحے میں جاں بحق افراد کی نمازجنازہ ادا کردی گئی اور انہیں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ مانجھی پور کے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا۔
گزشتہ شب صحبت پور کے نواحی گاؤں میردوران خان کھوسہ میں زمینی تنازعہ پر مسلحہ افراد کی جانب سے فائرنگ کرکے 7 افراد کو قتل کیا گیا جن میں 5 معصوم بچے بھی شامل تھے تاہم ان کی نمازجنازہ مانجھی پور میں ادا کردی گئی۔
نمازجنازہ میں مقتولین کے رشتہ داروں سمیت علاقہ معتبرین پیس کے جوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر گاؤں کے زمیندار میردوران خان کھوسہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ بہت بڑا سانحہ ہے جس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے یہ واقعہ انسانیت سوز واقعہ ہے یہ واقعہ قبائلی رسم ورواج کے منافی ہے۔
مقتول کے بھائی نے بتایا کہ رات کے وقت ہم گھر میں سوئے ہوئے تھے اچانک اندھادھند فائرنگ کی آواز آئی سن کر ہم جاگ کر بھاگے میرا بھائی بھی اپنے اہل وعیال کے ساتھ گھر میں سویا ہوا تھا مسلحہ افراد نے فائرنگ کرکے انکو قتل کردیا اور گھرکو پٹرول چھڑک کر آگ لگادی جس سے میری بھابھی اور میرے بھتیجے جل کرخاکستر ہوگئے، تین افراد کو ہم نے آگ سے نکال لیا مگر دیگر کو ہم نہیں بچا سکے کیونکہ آگ زیادہ پھیل گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ کسان ہیں ہمارا کوئی قصور نہیں تھا، ہم لوگ کھیتی باری کرکے اپنے بچوں کا گزر کرتے ہیں مگر ظالموں نے میرے بھائی کا پورا خاندان تباہی کر دیا، انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیاکہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔