خیبر پختونخوا حکومت کا شر پسندوں کیخلاف آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا حکومت نے شرپسندوں کے خلاف کائینیٹک آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھنے کافیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی نظام پر عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے، شر پسندوں کے خلاف کائینیٹک آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے 14 دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ دہشت گردی کے خلاف قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، سکیورٹی اور ڈیویلپمنٹ سے متعلق امور میں عوامی رائے کو شامل کیا جائے گا اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا جامع ڈیٹا بیس مرتب کیا جائے گا۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ ماہانہ بنیادوں پر دہشت گردوں کے سروں کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی ہوگی اور دہشت گردوں کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف سخت انضباطی کارروائی ہوگی۔
خیبر پختونخوا حکومت کا دہشتگردی کی روک تھام میں وفاق کے کردار پر اظہار برہمی
اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ ایکشن پلان کے تحت سول انتظامیہ کو دہشت گردی کے خلاف لیڈ رول دیا جائے گا، پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی استعداد کار میں تیزی سے اضافہ کیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت نے ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی
فیصلہ ہوا کہ مارچ کے آخر تک پولیس میں بھرتیوں، ٹریننگ، اسلحہ اور آلات کی خریداری کا پلان ترتیب دیا جائے گا، سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات کے تدارک کے لیے جلد پالیسی تشکیل دی جائے گی، وفاقی حکومت سے ٹی او آرز کی منظوری کے بعد جرگہ افعان عمائدین سے مذاکرات کرے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان کے ساتھ سفارتی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔