Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
25 Ramadan 1446  

تیسری عالمی جنگ چھڑ چکی؟ دنیا کے بڑے حصے آگ کی لپیٹ میں، رپورٹ

روس کی مغربی ممالک کے خلاف خفیہ جنگ کا انکشاف
شائع 18 گھنٹے پہلے
علامتی تصویر: اے آئی
علامتی تصویر: اے آئی

امریکی تحقیقی ادارے سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (CSIS) کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا کے ایک بڑے حصے میں اس وقت جنگ جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق، روس نے امریکہ اور یورپ کے خلاف ایک خفیہ جنگ (شیڈو وار) کا آغاز کر رکھا ہے، جس میں سائبر حملے، تخریب کاری اور جاسوسی شامل ہیں۔ اس جنگ کا مقصد یوکرین کو مغربی ممالک سے ملنے والی امداد کو کمزور کرنا ہے۔

سی ایس آئی ایس کی اس رپورٹ کے بعد ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ آیا دنیا واقعی تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے؟ ایک طرف براہ راست جنگیں جاری ہیں، تو دوسری طرف خفیہ جنگ، جس کا ذکر اس رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

ٹرمپ کو تیسری عالمی جنگ کا خدشہ لاحق؟ امریکا کی ’گولڈن ڈوم‘ دفاعی سسٹم بنانے کی تیاری

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں یورپ میں فوجی اڈوں پر دھماکوں، سرکاری ای میلز کی ہیکنگ اور زیر سمندر کیبل کاٹنے جیسے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر 2022 میں یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے یورپ میں ایسے حملے تین گنا بڑھ چکے ہیں۔

نیٹو اتحادیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

سی ایس آئی ایس کے مطابق، روس کی یہ خفیہ جنگ نیٹو ممالک اور عالمی سلامتی کے لیے ایک خطرے کی علامت ہے۔ روس خاص طور پر توانائی کے نظام اور ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس جیسے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے، جس سے شمالی امریکہ سے جڑے نظام بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

تیسری عالمی جنگ کا فاتح کون ہوگا؟ مصنوعی ذہانت کے جواب نے بڑی عالمی طاقت کو جھٹکا دیدیا

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روسی ہیکنگ گروپ ”کوزی بیئر“ نے امریکی اداروں پر سائبر حملے کیے ہیں، اور کینیڈا بھی اس خطرے کی زد میں آ سکتا ہے۔ چونکہ کینیڈا یوکرین کو فوجی امداد فراہم کر رہا ہے، اس لیے امکان ہے کہ روسی سائبر حملے اس کے انتخابات یا بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔

ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر روس یوکرین میں اپنی پوزیشن مضبوط کر لیتا ہے، تو یہ صورت حال مزید بگڑ سکتی ہے اور عالمی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔

russia

world war 3

Shadow War

Center for Strategic and International Studies (CSIS)