Aaj News

جمعہ, مارچ 28, 2025  
27 Ramadan 1446  

کیا رشتہ کرتے وقت لڑکا اور لڑکی کے تمام عیب ظاہر کردینے چاہیئں؟

کس صورت میں اسے بیان نہ کرنے میں کوئی حرج نہیں جانیئے مفتی محسن الزماں سے
اپ ڈیٹ 3 دن پہلے
Should all flaws be disclosed when arranging a marriage? - Mufti Mohsin uz Zaman - Baran-e-Rehmat

رمضان اسپیشل سحری ٹرانسمیشن کے دوران ایک نہایت اہم سوال زیر بحث آیا، ’کیا رشتہ طے کرتے وقت اگر لڑکی یا لڑکے میں کوئی خرابی یا عیب ہو تو اسے ظاہر کرنا ضروری ہے؟‘

اس سوال کے جواب میں ممتاز عالمِ دین مفتی محسن الزماں نے وضاحت کی کہ اگر کسی فرد میں ایسا نقص، عیب یا خرابی موجود ہو جو شادی کے بعد رشتے کی پائیداری پر اثر انداز ہو سکتا ہو یا جس کی بنا پر تعلقات میں دراڑ پڑنے کا خدشہ ہو، تو اسے لازمی ظاہر کرنا چاہیے۔ کیونکہ نکاح صرف میاں بیوی کے درمیان تعلق کا نام نہیں بلکہ دو خاندانوں کے درمیان اعتماد اور یقین کا بندھن بھی ہے۔ اگر ایسی حقیقت کو چھپایا جائے تو یہ دھوکہ دہی کے زمرے میں آئے گا، جو کسی بھی تعلق کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

پاکستان میں رشتہ ایپ خواتین کے ساتھ فراڈ کا سبب بننے لگی

تاہم، اگر معمولی نوعیت کی کوئی بات ہو، جو نہ تو بہت بڑی ہو اور نہ ہی کسی قسم کی پریشانی یا نقصان کا باعث بنے، تو ایسی صورت میں اسے بیان کرنا ضروری نہیں۔ البتہ، لڑکے اور لڑکی دونوں کو اپنی شخصیت اور کردار میں بہتری لانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ازدواجی زندگی خوشگوار اور کامیاب رہے۔

شادی سے قبل دلہن دولہا کی جاسوسی کا کاروبار پروان چڑھنے لگا

یہ اصول نہ صرف ازدواجی زندگی میں خوشحالی اور استحکام کا ضامن ہے بلکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق سچائی اور دیانت داری کے تقاضے کو بھی پورا کرتا ہے۔

Ramadan Transmission

Mufti Mohsin uz Zaman

Marriage Matters