Aaj News

جمعہ, مارچ 28, 2025  
27 Ramadan 1446  

بھارت میں بدھ مت پیروکاروں کا بودھ گیا مندر پر ہندو کنٹرول کے خلاف شدید احتجاج

بدھ رہنما اس قانون کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مندر کے مکمل انتظامی کنٹرول کا مطالبہ کر رہے ہیں
شائع 25 مارچ 2025 12:09pm

بھارت بھر میں بدھ مت کے پیروکاروں نے بودھ گیا میں واقع مقدس مہابودھی مندر پر ہندو کنٹرول کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہندو رسومات بدھ مت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور مندر کا مکمل اختیار بدھ کمیونٹی کو دیا جائے۔

مہابودھی مندر کو 1949 کے بودھ گیا ٹیمپل ایکٹ کے تحت چلایا جاتا ہے، جس کے مطابق آٹھ رکنی کمیٹی میں ہندو اور بدھ نمائندوں کو مساوی نمائندگی دی گئی ہے۔ تاہم، بدھ رہنما اس قانون کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مندر کے مکمل انتظامی کنٹرول کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حالیہ احتجاج اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پولیس نے بھوک ہڑتال کرنے والے بدھ راہبوں کو زبردستی ہٹایا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہندو اکثریت کے زیر سایہ حکومت بدھ مت کے حقوق کو نظرانداز کر رہی ہے۔

تاریخی اعتبار سے یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب سولہویں صدی سے ہندوؤں نے مندر پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ بودھ گیا ماتھ، جو ایک ہندو خانقاہ ہے، اپنے کردار کا دفاع کرتے ہوئے تاریخی تحفظ کی کوششوں کو اپنی ذمہ داری قرار دیتی ہے۔

باوجود اس کے کہ معاملہ متعلقہ حکام اور سپریم کورٹ تک پہنچایا گیا ہے، تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ ہندو راہبوں نے ان مظاہروں کو سیاسی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے، لیکن بدھ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کی یکجہتی میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

india

Buddhism’s holiest site