Aaj News

جمعرات, مارچ 27, 2025  
26 Ramadan 1446  

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سماعت کریں گے
شائع 2 دن پہلے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلییہ بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں رجسڑار آفس کے اعتراض کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سزا معطلی کی درخواستوں پر کل سماعت کریں گے۔

رجسٹرار آفس نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ مقرر کیں۔

190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا

واضح رہے کہ 19 مارچ کو عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سزا سنائے جانے کے 2 ماہ بعد سزا معطلی کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی تھیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیرسٹر سلمان صفدر کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا، استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، 17 جنوری کو سنائی جانے والی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے اور مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک فیصلہ اور سزا معطل کئے جائیں۔

یاد رہے کہ 17 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جب کہ بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اعتراض عائد

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وکالت نامے پر دستخط کردیے

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

imran khan

bushra bibi

190 million pounds scandal

Imran Khan Bushra Bibi

190 MILLLION POUND CASE

190 Million Pound Reference Verdict