Aaj News

جمعرات, مارچ 27, 2025  
26 Ramadan 1446  

سیارہ زحل کے حلقے انسانوں کی آنکھوں سے اوجھل ہوگئے، وجہ کیا ہے؟

انسان زحل کے حلقے کیوں نہیں دیکھ پا رہے؟
شائع 3 دن پہلے

زحل، جو ہمارے نظام شمسی کا چھٹا سیارہ ہے، اپنے حیرت انگیز حلقوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ حلقے برفیلے ذرات اور چھوٹے چٹانی ٹکڑوں پر مشتمل ہیں، جو صدیوں سے ماہرین فلکیات اور خلائی شوقین افراد کو مسحور کرتے آئے ہیں۔

تاہم، گزستہ روز زحل کے مشہور حلقے زمین والوں کی نظر سے ”غائب“ ہوگئے، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں، یہ حقیقت میں غائب نہیں ہوئے۔ یہ نظروں سے اوجھل ہونے کا ایک عارضی فلکیاتی مظہر ہے، جو زمین اور زحل کی سیدھ کے باعث ہوتا ہے۔ جب زمین اور زحل ایک خاص زاویے پر آ جاتے ہیں، تو زحل کے حلقے کنارہ در کنارہ دکھائی دینے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ تقریباً نظر نہ آنے کے برابر ہو جاتے ہیں۔

یہ نایاب مظہر اتوار، 23 مارچ 2025 کو پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 34 منٹ پر شروع ہوا اور چند دنوں تک جاری رہے گا۔ زحل کے حلقے ہر 13 سے 15 سال بعد زمین کے ساتھ ایک خاص سیدھ میں آتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ تقریباً نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں۔

تیار ہوجائیں!!! ایک ستارہ اگلے ہفتے تباہ ہونے والا ہے

زحل کے حلقے کیوں غائب ہوں گے؟

یہ مظہر زحل کے محور کے 26.7 ڈگری کے جھکاؤ کی وجہ سے رونما ہوتا ہے۔ جب زحل کا جھکاؤ ایک مخصوص زاویے پر آتا ہے تو اس کے حلقے بالکل کنارہ در کنارہ زمین کے سامنے آ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ تقریباً نظر نہیں آتے۔

اگر اس کو سمجھنے کے لیے ایک مثال دی جائے تو زحل کے حلقوں کو ایک کاغذ کی شیٹ تصور کریں۔ جب اس شیٹ کو سامنے سے دیکھا جائے تو واضح نظر آتی ہے، لیکن اگر اسے کنارہ سے دیکھا جائے تو تقریباً غائب ہو جاتی ہے۔ بالکل اسی طرح، زحل کے حلقے بھی اس سیدھ میں بہت باریک نظر آئیں گے، لیکن مکمل طور پر غائب نہیں ہوں گے۔

مصر: اہرامِ گیزا کے نیچے کیا ہے؟ اہم انکشاف سامنے آگیا

یہ مظہر عارضی ہے اور ہر 29.5 سال میں ایک بار زحل کے سورج کے گرد مدار کی تکمیل کے دوران وقوع پذیر ہوتا ہے۔ مارچ 2025 کے بعد زحل کے حلقے دوبارہ نمودار ہوں گے، لیکن نومبر 2025 میں دوبارہ نظروں سے اوجھل ہو جائیں گے۔ اس کے بعد 2032 تک یہ مکمل طور پر نمایاں ہو جائیں گے۔

زحل کے حلقوں کی اصل کے بارے میں ماہرین فلکیات کے درمیان اب بھی بحث جاری ہے۔ کچھ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ کسی تباہ شدہ چاند یا دمدار ستارے کے باقیات ہو سکتے ہیں، جو زحل کی شدید کشش ثقل کے باعث بکھر گئے۔ کچھ کے مطابق، یہ زحل کی تشکیل کے دوران باقی ماندہ مواد پر مشتمل ہو سکتے ہیں، جو تقریباً 4 ارب سال پہلے کا ہے۔

کھربوں روپے مالیت کے وہ پراسرار خزانے جن کی تلاش میں کئی لوگ جان سے گئے

یہ حلقے بنیادی طور پر برف، چٹانی ذرات اور خلائی گرد سے بنے ہیں، اور زمین سے ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ان کے ذرات مختلف سائز کے ہوتے ہیں، کچھ باریک ریت کے ذروں کی مانند، جبکہ کچھ اتنے بڑے جتنے کہ گھر یا اسکول بس۔

Saturn's Ring Disappear

Celestial Phenomenon

Rare Celestial Event