Aaj News

بدھ, اپريل 30, 2025  
02 Dhul-Qadah 1446  

امریکا میں سکھوں کا لاس اینجلس ریفرنڈم کامیاب، واشنگٹن میں ووٹنگ کیلئے ٹرمپ سے اجازت مل گئی

بھارتی پنجاب کو خالصتان بنانے کیلئے 35 ہزار سے زائد سکھوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا
شائع 24 مارچ 2025 10:05am

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں خالصتان کے قیام کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں ووٹنگ کا سلسلہ کامیابی سے اختتام پذیر ہو گیا۔

بھارتی پنجاب کو خالصتان بنانے کیلئے 35 ہزار سے زائد سکھوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا، امریکا بھر سے سکھ کمیونٹی بڑی تعداد میں ووٹ دینے کے لیے لاس اینجلس پہنچی اور سوک سینٹر میں صبح نو بجے سے شروع ہونے والی ووٹنگ میں بھرپور شرکت کی۔

ووٹنگ کے اختتام پر سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے خطاب میں اگلا خالصتان ریفرنڈم 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں کرانے کا اعلان کرتے ہوئے اس ریفرنڈم کے انعقاد کی اجازت دینے پر ٹرمپ انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سکھ اپنے ووٹوں کے ذریعے بھارت کو واضح پیغام دے رہے ہیں کہ بھارت کے زیر تسلط نہیں رہنا چاہتے، بھارت کی گولیوں کا جواب ووٹوں سے دیں گے۔

ریفرنڈم کے دوران سکھ رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ سکھ اپنی آزاد ریاست قائم کریں۔

انہوں نے بھارتی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت امریکا، کینیڈا اور دیگر ممالک میں سکھوں پر قاتلانہ حملوں میں ملوث ہے لیکن ان حملوں کے باوجود خالصتان کی تحریک کو روکنا ممکن نہیں ہو گا۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارتی پنجاب کو خالصتان بنانے کے لئے 35 ہزار سے زائد سکھوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا ہے جو اس تحریک کی طاقت کا غماز ہے۔

America

Los Angeles

Khalistan referendum