کھربوں روپے مالیت کے وہ پراسرار خزانے جن کی تلاش میں کئی لوگ جان سے گئے
دنیا میں ہر شخص دولت، ہیرے جواہرات اور سونے چاندی کا مالک بننا چاہتا ہے۔ تاریخ میں کئی بادشاہ اور حکمران ایسے گزرے ہیں جن کے خزانے بیش بہا دولت سے بھرے ہوتے تھے، لیکن ان کی وفات کے بعد یہ خزانے کبھی دریافت نہ ہو سکے۔ آج بھی بہت سے لوگ ان خزانوں کی تلاش میں سرگرداں ہیں اور کچھ نے اپنی جانیں بھی گنوا دی ہیں۔
انہی لاپتہ خزانوں میں سے کچھ کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائیں گے۔
ایمبر روم

روس میں موجود ”ایمبر روم“ سینٹ پیٹرز برگ کے قریب واقع ایک مشہور محل تھا۔ یہ ایک مخصوص چیمبر کی مانند تھا، جو 1707 میں فارس میں تعمیر کیا گیا اور بعد میں روسی بادشاہ پیٹر اعظم کو بطور تحفہ پیش کیا گیا۔
1941 میں دوسری جنگ عظیم کے دوران، نازی فوجیوں نے اس خزانے کو ٹکڑوں میں تقسیم کرکے جرمنی منتقل کیا، جہاں 1943 میں اسے ایک عجائب گھر میں رکھا گیا۔ اس کے بعد سے ”ایمبر روم“ کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
چنگیز خان کا خزانہ

منگول سلطنت کے بانی چنگیز خان دنیا کے عظیم جنگجوؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے وسیع علاقے فتح کیے اور بے پناہ دولت اکٹھی کی۔ 1227 میں ان کی وفات کے بعد ان کا خزانہ ایک نامعلوم مقام پر دفن کر دیا گیا۔
کہا جاتا ہے کہ جو بھی اس خزانے کی تلاش میں نکلا، وہ کبھی واپس نہ لوٹا۔
فاریسٹ فین کا خزانہ

فاریسٹ فین امریکی فضائیہ میں پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دیتے تھے اور قیمتی نوادرات کے تاجر تھے۔ 1980 میں جب وہ کینسر میں مبتلا ہوئے تو انہوں نے اربوں ڈالر مالیت کا خزانہ کسی نامعلوم مقام پر چھپا دیا اور چند اشارے دے کر لوگوں کو اس کی تلاش پر لگا دیا۔
کئی لوگ اس خزانے کی تلاش میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایل ڈوراڈو کا خزانہ

یہ خزانہ کولمبیا کی گوآتاویتا جھیل میں دفن ہونے کے بارے میں مشہور ہے۔ کہا جاتا ہے کہ صدیوں قبل ”چیبچا“ نامی قبیلے نے سورج دیوتا کی عبادت کے دوران بڑی مقدار میں سونا اس جھیل میں پھینکا۔
ہسپانوی قزاق فرانسسکو پیزارو نے اسے حاصل کرنے کی بہت کوشش کی لیکن ناکام رہا۔ آج بھی اس خزانے کی تلاش جاری ہے۔
جین لافیٹ کا خزانہ

فرانسیسی قزاق جین لافیٹ اور ان کے بھائی پیئر خلیج میکسیکو میں تجارتی جہازوں پر حملہ کرتے تھے۔ 1823 سے 1830 کے درمیان جین لافیٹ کی موت کے بعد، ان کے خزانے سے متعلق کئی کہانیاں منظر عام پر آئیں۔
کہا جاتا ہے کہ یہ خزانہ نیو اورلینز کے ساحل کے قریب کہیں چھپا ہوا ہے۔
اوک آئی لینڈ کا خفیہ خزانہ

کینیڈا کے صوبے نووا اسکاٹیا کے قریب اوک آئی لینڈ پر ایک پراسرار خزانے کی کہانی مشہور ہے۔
1795 میں کچھ بچوں نے اس جزیرے پر روشنی دیکھی اور کھدائی کے دوران انہیں ایک پتھر ملا، جس پر درج تھا کہ چالیس فٹ نیچے دو ملین پاؤنڈز دفن ہیں۔
اس کے بعد کئی افراد نے اس خزانے کی تلاش کی، حتیٰ کہ امریکہ کے صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ نے بھی اس خزانے کو ڈھونڈنے کی کوشش کی، لیکن آج تک کوئی اسے تلاش نہ کر سکا۔