تیار ہوجائیں!!! ایک ستارہ اگلے ہفتے تباہ ہونے والا ہے
ماہرین فلکیات کے مطابق ”ٹی کرونا بوریالس“ (T Coronae Borealis) نامی ستارہ، جو شمالی تاج (Northern Crown) کہکشانی جھرمٹ میں موجود ہے، ایک زبردست ”نووا“ (nova) دھماکے کے قریب ہے، جو ہر 80 سال میں ایک بار ہوتا ہے۔
یہ شاندار دھماکہ انسانی آنکھ سے بغیر کسی دوربین کے دیکھا جا سکے گا، جو 1946 کے بعد پہلی بار فلکیاتی شائقین کے لیے ایک نایاب موقع ہوگا۔
ٹی کرونا بوریالس: ایک انوکھا فلکیاتی مظہر
یہ ستارہ ایک دوہرے ستاروں کے نظام (binary star system) پر مشتمل ہے، جس میں ایک سرخ دیو (Red Giant) اور ایک سفید بونا (White Dwarf) شامل ہیں۔ سرخ دیو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ٹھنڈا ہو رہا ہے اور اپنا مادہ خلا میں پھینک رہا ہے، جبکہ سفید بونا ستارہ، جس کا ایندھن ختم ہو چکا ہے، اس مادے کو جذب کر رہا ہے۔
وقت کے ساتھ، جب سفید بونا ستارہ سرخ دیو کے مادے کو جذب کرتا رہتا ہے، تو ایک حد کے بعد تھرمو نیوکلیئر دھماکہ (Thermonuclear Explosion) ہوتا ہے۔ یہ دھماکہ ستارے کی چمک میں زبردست اضافہ کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں یہ زمین سے بغیر کسی دوربین کے دکھائی دینے لگتا ہے۔
نووا کب نظر آئے گا؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ 27 مارچ کو یہ نایاب فلکیاتی مظہر وقوع پذیر ہوسکتا ہے اور چند راتوں تک کھلی آنکھ سے نظر آسکتا ہے۔ اس کی چمک رات کے آسمان میں شمالی ستارے (North Star) جتنی روشن ہو سکتی ہے، جو آسمان کا 48 واں سب سے زیادہ چمکدار ستارہ ہے۔
ماضی میں کب کب نووا دیکھنے کو ملا؟
تاریخی شواہد کے مطابق، ٹی کرونا بوریالس کے دھماکے 1787، 1866 اور 1946 میں ریکارڈ کیے گئے تھے، جو اس کے متوقع اور باقاعدہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اسی طرح کا سلسلہ ہیلی کا دمدار ستارے (Halley’s Comet) کے ساتھ بھی جڑا ہوا ہے، جو ہر 76 سال بعد زمین کے قریب سے گزرتا ہے۔
ماہرین کی رائے
سیٹی انسٹی ٹیوٹ (SETI Institute) کے ماہر فرینک مارشس کے مطابق، گزشتہ ستمبر سے ٹی کرونا بوریالس کی تفصیلی نگرانی کی جا رہی ہے، جس میں ایسے اشارے ملے ہیں جو اس دھماکے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔ تاہم، ابھی تک یہ نظریاتی مطالعہ ہے، اور اس کے نتائج مکمل طور پر یقینی نہیں ہیں۔
ناسا کے گورڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر کے ایک محقق ڈاکٹر ہونسل نے کہا ہے کہ یہ ”زندگی میں ایک بار“ پیش آنے والا واقعہ ہے، جو نوجوان فلکیاتی ماہرین کو براہ راست ایک کائناتی مظہر کا مشاہدہ کرنے، سوالات پوچھنے اور اپنا ڈیٹا جمع کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔
یہ نووا واقعہ فلکیات میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے ایک نادر موقع ہوگا، جو آسمان پر ایک شاندار فلکیاتی مظہر دیکھ سکیں گے۔