بھارتی کمپنی ہوا سے پینے کا پانی بنانے لگی
ایک بھارتی کمپنی نے پانی حاصل کرنے کا ایک نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا جو کہ کئی جگہوں پر نایاب ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اکوو (Akvo) نامی ایک کمپنی نے ایٹموسفیرک واٹر جنریٹرز (AWGs) نامی مشینیں بنائی ہیں۔ یہ مشینیں ہوا کی نمی سے پانی لے کر اسے پینے کے قابل بناتی ہیں۔
یہ مشینیں قدرتی کنڈینشیشن کی نقل کرتے ہوئے پینے کا صاف پانی تیار کرتی ہیں، پانی کے باقاعدہ ذرائع کا ایک پائیدار اور ماحول دوست متبادل فراہم کرتی ہیں۔
یہ کیسے کام کرتا ہے؟
مذکورہ مشینیں قدرتی طریقوں کی طرح کام کرتی ہیں، پانی بنانے کے لیے کنڈینسیشن کا طریقہ کار استعمال کرتی ہیں، جس طرح قدرتی طریقے سے اوس بنتی ہے۔
پاکستان نے اپنی چیٹ جی پی ٹی متعارف کروا دی
یہ کیسے کام کرتا ہے: مشین فضا سے ہوا کو کھینچتی ہے، اس سے دھول اور گندگی کو ہٹا کر اسے صاف کرتی ہے، اور پھر اسے ٹھنڈا کرتی ہے۔ جیسے جیسے یہ ٹھنڈا ہوتا ہے، ہوا میں نمی پانی کے چھوٹے قطروں میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
اس کے بعد جمع شدہ پانی کو ایک ٹینک میں ذخیرہ کیا جاتا ہے اور فلٹرنگ کے کئی چکروں سے گزرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ محفوظ اور پینے کے لیے شفاف ہے۔
دور دراز کہکشاں میں آکسیجن دریافت، ماہرین حیران
آخری نتیجہ پینے کا صاف پانی ہے۔ یہ عمل ماحول کے لیے اچھا ہے، کم توانائی استعمال کرتا ہے، اور زمینی پانی کی کھدائی یا بوتل کے پانی پر انحصار کرنے کا بہترین متبادل ہے۔
یہ نئی ٹیکنالوجی گرم اور مرطوب علاقوں پر بہترین کام کرتی ہے، خاص طور پر سمندر کے قریب ہوا کافی مرطوب ہوتی ہے۔