Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

عدالت نے گرفتار صحافی فرحان ملک کو ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا

کراچی میں گرفتار صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا
اپ ڈیٹ 21 مارچ 2025 10:47pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی جوڈیشل مجسٹریٹ نے صحافی فرحان ملک کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دیتے ہوئے عدالت نے آئندہ سماعت پر پیش رفت رورٹ طلب کر لی۔

فرحان ملک کو ایف ائی اے سائبر کرائم نے گرفتار کیا تھا۔ فرحان ملک نجی ڈیجیٹل چینل کے مالک ہیں۔

سینیئر صحافی اور یوٹیوب چینل رفتار کے بانی فرحان ملک کو ایف آئی اے نے گذشتہ روز کراچی میں گرفتار کیا۔ رفتار کے ایڈیٹر فہد کیہر اور فرحان ملک کے بعض قانونی معاملات دیکھنے والے عبدالمعیز جعفری نے گرفتاری کی تصدیق کی۔

فرحان ملک کے قانونی معاملات دیکھنے والے معروف وکیل عبدالمعیز جعفری کے مطابق انہیں جو ابتدائی اطلاعات ملی ہیں ان کے مطابق یہ گرفتاری بظاہر پیکا ایکٹ کی نئی دفعات کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔

درج مقدمے کی تفصیلات

ایف آئی اے نے معروف صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کے بعد ان کے خلاف درج مقدمے کی تفصیلات جاری کی ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم میں درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق فرحان ملک انکوائری کی تحقیقات کے مطابق مخالف ویڈیوز کی پوسٹنگ میں ملوث پائے گئے۔

مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ انکوائری کے دوران صحافی کے مبینہ یوٹیوب چینل کا ابتدائی تکنیکی تجزیہ کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ ویڈیو نشر کرنے والے متعلقہ شخص کو پوسٹ کیا گیا تھا۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ ریاست مخالف جعلی خبروں اور عوامی اشتعال انگیزی کے ایجنڈے پر مشتمل ہے، ریاست مخالف پوسٹس اور ویڈیوز کو مسلسل پھیلاتا اور اپ لوڈ کرتا رہتا ہے۔

ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا کی مذمت

ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایف آئی اے کی بدنیتی پرمبنی کارروائی قرار دیا۔

ایمنڈ نے کہا کہ فرحان ملک کے خلاف درج ایف آئی آر کے مندرجات مبہم اور بوگس ہیں۔یہ اختلاف رائے کو دبانے کے سوا کچھ نہیں ۔پہلے ہی واضح کیا تھا کہ نیا پیکا قانون صحافیوں کے خلاف ہوگا اور فرحان ملک کے خلاف ایف آئی آر اس کا واضح ثبوت ہے۔

وفاقی حکومت، وزیر داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے اس قسم کے مقدمات کے اندراج کی تحقیقات کرائیں جو ملک اور اداروں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

FIA

Farhan Mallick