9 ماہ سے خلائی اسٹیشن پر پھنسے خلاء بازوں کو اس عرصے کا کتنا معاوضہ ملے گا؟ جان کر یقین نہ آئے
اگر آپ کا آٹھ دن کا کاروباری سفر غیر متوقع طور پر نو مہینے بڑھ جائے تو آپ اوور ٹائم کی توقع کر سکتے ہیں۔ لیکن ایسا سونی ولیمز اور بَچ ولمور کے ساتھ نہیں ہوا، جو ناسا کے خلائی مسافر ہیں اور جنہوں نے اپنے خلائی جہاز میں خرابی کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 278 اضافی دن گزارے۔
منگل کو انہوں نے فلوریڈا کے خلیج ساحل پر واپسی کی اور ایک طویل کہانی کا اختتام کیا جو گزشتہ موسم گرما سے پورے ملک کو مسحور کیے ہوئے تھی۔ ان کے دور دراز مقام اور خلا کے سفر کے خطرات اور رومانی کے باوجود، جب بات پیسے کی آتی ہے تو سونی ولیمز اور بَچ ولمور کو دوسرے سرکاری ملازمین کی طرح سمجھا جاتا ہے جو اپنے کاروباری سفر پر دوسرے ریاست میں جاتے ہیں۔
سنیتا ولیمز کی زمین پر واپسی سے قبل خلائی جہاز میں کیا دہشت کے لمحات تھے؟
ناسا کے خلائی آپریشنز مشن ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان جیمی رسل نے ای میل کے ذریعے کہا، ”خلاء میں ناسا کے خلائی مسافر وفاقی ملازمین کے طور پر سرکاری سفر پر ہوتے ہیں۔“
رسل نے مزید کہا کہ سونی ولیمز اور بَچ ولمور اپنے کام کی جگہ جو زمین کے گرد 90 منٹ میں گردش کرنے والے ماڈیولز کا ایک گروہ ہے، کو چھوڑنے کے قابل نہیں تھے۔ لیکن بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر خلائی مسافروں کو اوور ٹائم، تعطیلات یا ویک اینڈ کی تنخواہ نہیں ملتی۔
ماہ سے خلا میں پھنسی سنیتا ولیمز کی واپسی کا امکان
ان کی نقل و حمل، کھانا اور رہائش فراہم کی جاتی ہے، اور دوسرے وفاقی ملازمین کی طرح انہیں روزانہ ”واقعاتی اخراجات“ کا الاؤنس ملتا ہے۔ یہ ایک یومیہ ادائیگی ہے جو ملازمین کو سفر کے اخراجات کے بدلے میں دی جاتی ہے۔
سفر کے دوران کسی بھی مقام کے لئے واقعاتی اخراجات کا الاؤنس روزانہ 5 ڈالر ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اپنے سالانہ تنخواہ کے علاوہ جو ناسا کے مطابق تقریباً 152,258 ڈالر ہے ، بَچ ولمور اور سونی ولیمز کو خلا میں اپنے 286 دن گزارنے کے لئے تقریباً 1,430 ڈالر ملے۔
ماہ سے خلا میں پھنسی سنیتا ولیمز کی واپسی کا امکان
ناسا کے خلائی آپریشنز مشن ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان جیمی رسل کے مطابق سونی ولیمز اور بَچ ولمور نے خلا میں 250 میل بلند پر کیا ”واقعاتی اخراجات“ کیے؟ یہ واضح نہیں ہے۔ عام طور پر یہ ”پورٹرز، بیگیج کیریئرز، ہوٹل کے عملے اور جہاز کے عملے کو دی جانے والی فیسیں اور ٹپس“ ہوتی ہیں۔
جیمی رسل نے کہا کہ سونی ولیمز اور بَچ ولمور نے اپنے طویل قیام کو کسی سختی کے طور پر نہیں دیکھا۔ سونی ولیمز نے ستمبر میں رپورٹرز کو بتایا، ”یہ میری خوشی کی جگہ ہے۔ مجھے یہاں خلا میں رہنا پسند ہے۔ یہ بس مزے کا کام ہے، آپ جانتے ہیں؟“
انہوں نے مزید کہا کہ پھر بھی، اگر 5 ڈالر کا یومیہ کم لگے، ایک ایسا کام جو اتنی زیادہ پٹھوں اور ہڈیوں کے نقصان کا سبب بنے کہ جب آپ زمین پر واپس آئیں تو آپ کو گزرنے کے لئے بیڈ کی ضرورت ہو، تو کلیٹن اینڈرسن کے بارے میں سوچیں، جو ناسا کے ایک خلائی مسافر ہیں جنہوں نے 2007 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 152 دن گزارے۔
مسٹر اینڈرسن نے کہا کہ انہیں صرف 1.20 ڈالر کا یومیہ الاؤنس ملا تھا، یا کل 172 ڈالرہے۔
مسٹر اینڈرسن نے 2022 میں سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ خلائی مسافر ہونا ایک اعزاز ہے اور ان کا خواب تھا،“ لیکن یہ ایک سرکاری ملازمت ہے جس کی سرکاری تنخواہ ہے۔
اس مشن کے حوالے پر جہاں اور بہت سے پہلو توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں وہیں یہ بات بھی زیرغور ہے کہ آٹھ دنوں کے بجائے نو ماہ خلا میں گزارنے والے خلاباز اپنی خدمات کے عوض کتنی رقم تنخواہ کی مد میں حاصل کریں گے۔
ناسا سے ریٹائرڈ خلا باز کیڈی کولمین کے مطابق ناسا میں کام کرنے والے خلابازوں کو اوور ٹائم کے لیے کوئی تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔
کیونکہ ناسا کے ملازمین کو عام وفاقی ملازم ہی تصور کیا جاتا ہے اور وفاقی ملازمین کو اوور ٹائم کی کوئی تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔
خلابازوں کے خلا میں گزرے وقت کو زمین پر کسی بھی عام ورک ٹرپ کی طرح ہی شمار کیا جاتا ہے۔ وہ اپنی معمول کی تنخواہ وصول کرتے ہیں ہاں البتہ ناسا ان کے کھانے اور آئی ایس ایس پر رہائش کے اخراجات برداشت کرتا ہے۔
مس کولمی کے مطابق خلاباز روازنہ کے وظیفے کے طور پر چار ڈالر یومیہ کے حساب سے وصول کرتے ہیں اور یہی اضافی معاوضہ ہوتا ہے۔
ناسا کے خلاباز سنیتا ولیمز اور بَچ ولمور کو جی ایس-15 کی تنخواہ کے درجے میں رکھا گیا ہے جو امریکی نظام کے تحت جنرل شیڈول سسٹم کے تحت وفاقی ملازمین کے لیے سب سے اعلیٰ سطح ہے۔ جی ایس-15 حکومتی ملازمین کی سالانہ بنیادی تنخواہ ایک لاکھ 25 ہزار ایک سو 33 ڈالرز سے ایک لاکھ 62 ہزار چھ سو 72 ڈالر کے درمیان ہوتی ہے۔
یوں آئی ایس ایس پر اپنے طویل نو ماہ کے قیام کے لیے سنیتا ولیمز اور مسٹر بچ ولمور کو ایک مختصر شدہ تنخواہ ملے گی جو 93 ہزار 8 سو 50 ڈالرز سے ایک لاکھ 22 ہزار ڈالر کے درمیان ہو سکتی ہے۔