نہ پہلے کیے گئے آپریشن کی حمایت کی اور نہ ہی کسی نئے آپریشن کی حمایت کریں گے، اسد قیصر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا کہ نہ پہلے کیے گئے آپریشن کی حمایت کی اور نہ ہی کسی نئے آپریشن کی حمایت کریں گے بلکہ ہم بھرپور مخالفت کریں گے، ملک میں امن وامان کے لیے چاروں صوبوں میں آل پارٹیز کانفرنس کرنے جارہے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اعلان کیا کہ تمام صوبوں میں آل پارٹیز کانفرنسز (اے پی سیز) منعقد کی جائیں گی، پہلی اے پی سی بلوچستان میں بلائی جائے گی، مقامی مسائل اور امن و امان کی صورتحال پر اے پی سیز بلائی جائیں گی تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جا سکے، عوام میں آگاہی کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو مختلف امور پر کام کرے گی۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھا کر پالیسی بنائیں گے، بلوچستان میں موجودہ حکومت عوام کی حقیقی نمائندہ نہیں، اور عوام وفاقی حکومت کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے ساتھ بیٹھنا فضول ہے کیونکہ اسے عوام کے مفادات سے کوئی غرض نہیں، حکومت کو سب سے پہلے پاکستان کا سوچنا چاہیئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت یکجہتی یکجہتی کہہ کر ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کرتی ہے، حکومت کو چاہیئے کہ یکجہتی کا ماحول بنائے، ہم چاہتے ہیں ملک کو 73 کے آئین کے مطابق چلایا جائے، ہمارے دور حکومت میں کوئی دھماکا کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر کیے، بارڈر کھولے، ہم اپنی تجارت کے فروغ کے لیے اقدامات کررہے تھے۔
اسد قیصر نے موجودہ حکومت پر الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ ماضی میں کیے گئے کسی بھی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے اداروں کو اپنا کام آزادانہ طور پر کرنے دینا چاہیئے اور کسی بھی نئے آپریشن کی حمایت نہیں کی جائے گی۔