Aaj News

جمعہ, مارچ 21, 2025  
21 Ramadan 1446  

’سولر کی بجلی 22 روپے میں مہنگی لگ رہی ہے، کیا 60 روپے فی یونٹ بجلی سستی ہے؟‘

جہاں جہاں سے بھٹو نکلتا تھا وہاں وہاں پر سولر لگے گا، سابق وزیر خزانہ کا طنز
اپ ڈیٹ دن پہلے
=فائل فوٹو
=فائل فوٹو

سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سولر کی بجلی 22 روپے میں مہنگی لگ رہی ہے، کیا 60 روپے فی یونٹ بجلی سستی ہے؟ جہاں جہاں سے بھٹو نکلتا ہے، وہاں سولر لگے گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں عوام بجلی خریدیں تو نرخ کم کریں۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ و عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ قبل وزیراعظم خود عوام کو سولر سسٹم لگانے کی ترغیب دیتے تھے، لیکن اب حکومت عوام کے گھروں میں سولر سسٹم لگانے کو ناپسندیدہ سمجھ رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ عوام قرض لے کر گھروں میں سولر سسٹم لگا رہے ہیں اور اب حکومت انہیں ٹیکس لگا کر مزید مشکلات میں مبتلا کر رہی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام 22 روپے کی بجلی کو مہنگا سمجھتے ہیں لیکن 60 روپے کی بجلی کو مہنگا نہیں سمجھا جا رہا۔ لوگ گھروں میں مفت نہیں سولر سے بجلی لے رہے ہیں، اگر حکومت چاہتی ہے کہ عوام بجلی خریدیں تو اس کو سستا کرے۔

رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ جہاں جہاں سے بھٹو نکلتا تھا وہاں وہاں پرسولرلگے گا، 3 لاکھ افراد پر حکومتی نااہلی کی وجہ سے بوجھ پڑ رہا ہے، بجلی چوری اوربل ریکوری میں ناکامی ان کو بوجھ نظرنہیں آرہا۔

Miftah Ismail

Awam Pakistan Party