ارمغان کا والد کامران قریشی گرفتاری کے بعد اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے لیے سردرد بن گیا، رویے پر معافی
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) کے ذرائع کے مطابق کامران قریشی گرفتاری کے بعد حکام کے لیے دردِ سر بن چکا ہے اور تفتیش کے دوران مسلسل متضاد بیانات دے رہا ہے۔
تحقیقات سے جڑے افسران کا کہنا ہے کہ کامران قریشی دورانِ حراست اہلکاروں کے سامنے جارحانہ رویہ اختیار کرتا ہے اور عدالت میں بھی سرکاری وکلا اور صحافیوں کو دھمکا چکا ہے۔ اس کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے اس کا اپنا وکیل بھی کیس چھوڑ چکا ہے۔
کامران قریشی کا رویہ عدالت میں بھی غیر متوازن رہا، کبھی ججوں کے چیمبر میں چلا جاتا اور کبھی شور شرابہ کرنے پر اسے باہر نکال دیا جاتا۔
اے وی سی سی کا دعویٰ ہے کہ کامران قریشی کے قبضے سے اسلحہ اور منشیات برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق ارغمان اپنے بیان میں کہہ چکا ہے کہ اس کے والد کامران قریشی نے جرم چھپانے میں اس کی مدد کی۔
کامران قریشی کی ماڈلنگ، جھگڑوں اور اسلحہ چلانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں، جن پر شدید عوامی ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کیس میں مزید اہم انکشافات ہو سکتے ہیں۔
کامران قریشی کی معافی
ارمغان کے والد ملزم کامران قریشی نے گرفتاری کے بعد آج نیوز پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں کامران اصغر قریشی ارمغان کا والد ہوں، میں اپنے بیٹے کو کو بچا رہا تھا، میں اپنے طریقے سے کیس دیکھ رہا تھا میڈیا اپنے طریقے سے، اس دوران میرے رویے سے کسی کی بھی دل آزاری ہوئی ہے تو معاف چاہتا ہوں۔
منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کامران قریشی سے منشیات اور اسلحہ برآمد
خیال رہے کہ جمعرات کو اے وی سی، سی سی آئی اے پولیس نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کارروائی کرکے مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو منشیات فروشی میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا۔ ملزم سے منشیات اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدرکا کہنا ہے کہ کامران قریشی کو پولیس مقابلہ کیس میں گرفتار کیا ہے، ملزم سے منشیات سے متعلق بھی تفتیش کریں گے، چھاپے کے دوران اے وی سی سی پر شدید فائرنگ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اے وی سی سی پولیس نے خفیہ اطلاع پر بمقام 7th اسٹریٹ بنگلہ نمبر 35، خیابان مومن فیز 5، گزری کراچی میں کارروائی کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کا نام کامران اصغر قریشی ولد اصغر قریشی ہے۔ گرفتار ملزم کے قبضے سے 200 گرام آئس اور ایک 9 ایم ایم پسٹل بمعہ 2 میگزین 10 گولیاں برآمد ہوئیں۔
گرفتار ملزم کے خلاف کنٹرول آف نارکوٹیکس سبسٹینس ایکٹ اور بلا لائسنس اسلحہ رکھنے کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس کی جانب سے کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔
ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر
ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے بتایا کہ پولیس پر حملے میں استعمال اسلحہ کامران قریشی نے خریدا تھا، ارمغان سے تحقیقات میں مزید اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ ارمغان کے گھر سے ملنے والے کئی ہتھیار پشاور سے خریدے گئے۔
ڈی جی آئی جی سی آئی اے کے مطابق کامران قریشی نے ہتھیار خرید کر ارمغان کو دیے تھے، اسلحہ خریدتے وقت کی فوٹیجز بھی حاصل کر لی ہیں، کئی فوٹیجز ملزم کے موبائل فون سے ملی ہیں۔