کراچی: ماڑی پور میں بستی خالی کرانے کیلئے آپریشن، علاقہ میدان جنگ بن گیا
کراچی کے علاقے ماڑی پور میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی انتظامیہ نے پولیس اور رینجرز کے ہمراہ قدیم بستی کھکھا پیر خالی کرانے کے لیے آپریشن کیا، جس کے دوران علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
آپریشن کے دوران پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، جبکہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔
مظاہرین نے بستی خالی کرنے سے انکار کرتے ہوئے شدید مزاحمت کی اور کہا کہ وہ کسی صورت یہاں سے نہیں جائیں گے۔
دوسری جانب، کے پی ٹی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ زمین عشروں سے غیرقانونی قبضے میں ہے، جسے ہر صورت خالی کروایا جائے گا۔
آپریشن کے باعث ماڑی پور کے علاقے یونس آباد میں کشیدگی برقرار ہے، جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
قادر پٹیل کا پولیس کارروائی پر سخت ردعمل، خواتین پر تشدد کی مذمت
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کراچی کے قدیم علاقے کھکھا پیر یونس آباد میں پولیس اور رینجرز کے آپریشن کا سخت نوٹس لیتے ہوئے خواتین پر تشدد اور شیلنگ کی شدید مذمت کی ہے۔
عبدالقادر پٹیل نے اس معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے کمشنر کراچی اور چیئرمین کے پی ٹی سے رابطہ کیا ہے، جبکہ سیکریٹری میری ٹائم افیئرز، ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کیماڑی سے بھی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ بستی کے مالکانہ حقوق سے متعلق فوری اجلاس بلایا جائے تاکہ کوئی بھی رہائشی بے گھر نہ ہو۔ قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی اپنی زمین واگزار کروانے کا حق رکھتی ہے، لیکن کسی بھی شہری کو بے گھر ہونے نہیں دیا جائے گا۔
عبدالقادر پٹیل نے مزید کہا کہ یہ قدیم بستیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہاں شہری کئی دہائیوں سے آباد ہیں، اور پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے عوام کو بے گھر کرنے کی مخالفت کرتی رہی ہے۔
انہوں نے بغیر نوٹس کسی بھی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقامی انتظامیہ کو کسی بھی فیصلے سے پہلے اعتماد میں لیا جائے۔
سابق وفاقی وزیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گرفتار کیے گئے افراد کو فوری رہا کیا جائے اور اس معاملے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حل کیا جائے۔
Comments are closed on this story.