ایف آئی اے کی کارروائیاں، انسانی اسمگلروں سمیت 4 ملزمان گرفتار
ایف آئی اے نے مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلروں سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان میں کشتی حادثے میں ملوث ومطلوب ماسٹر مائنڈ باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔
ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلروں سمیت 4 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے، ملزمان میں کشتی حادثے میں ملوث ومطلوب ماسٹر مائنڈ باپ بیٹا بھی شامل ہیں، باپ طاہرمحمدخان اور بیٹےعبدالوحید کو ڈنگہ سے گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم طاہر محمد خان بدنام زمانہ انسانی اسمگلر اوراشتہاری ہے، ملزم کئی سالوں سے قانون کی گرفت سے بچتا آرہا تھا، ملزمان کی گرفتاری کیلئے اس سے قبل بھی چھاپے مارے گئے۔
لیبیا کشتی حادثہ: جاں بحق 16 پاکستانیوں میں 13 کا تعلق پاراچنار سے ہونے کی تصدیق
ملزم کا نام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہٹ لسٹ میں شامل ہے، ملزم کے خلاف ایف آئی اے گجرات سرکل میں 45 سے زائد مقدمات درج ہیں، ملزم سال 2019 میں ایف آئی اے کے افسر پرفائرنگ کرنے میں ملوث ہے۔
حکام نے بتایا کہ ملزم نے سال 2023 میں بیٹے کو بھی انسانی اسمگلنگ کے دھندے میں شامل کیا، ملزم کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی، کارروائی کےدوران ملزم اوراس کے ساتھیوں نے ٹیم پر شدید فائرنگ کی۔
لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار
ملزم کی گرفتاری کے بعد ایک اورآپریشن میں ملزم کے بیٹے کو گرفتار کیا گیا، دونوں بدنامِ زمانہ انسانی اسمگلر لیبیا، یونان کشتی حادثے میں بھی ملوث ہیں، ملزمان نے شہریوں کو اٹلی میں ملازمت کا جھانسہ دے کر بھاری رقوم بٹوریں۔
لیبیا میں پاکستانی تارکین وطن کی کشتی حادثے کا شکار، 10 لاشیں نکال لی گئیں
ایف آئی اے کے مطابق ملزمان نے شہریوں کو لیبیا سے اٹلی کے خطرناک سمندری راستے پر بھیجا تھا، حادثہ میں بچ جانیوالے مسافروں نے ملزمان کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔
ملزم طارق جاوید کو صابو وال گجرات اور طلحہ شاہین کو کھاریاں سے گرفتار کیا گیا، ملزم طارق جاوید شہریوں کو اٹلی براستہ ترکی بھجوانے کیلئے 4 لاکھ بٹورے، جبکہ ملزم طلحہ شاہین نے شہری کو اسپین بھجوانے کےلیے20 لاکھ ہتھیائے تھے۔
Comments are closed on this story.