اسلامی جہاد کے ترجمان ابوحمزہ اسرائیلی حملوں میں شہید
غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینی اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے النصیرات میں اسرائیلی حملے میں ابو حمزہ، ان کی اہلیہ اور ان کے خاندان کے متعدد افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے بھی ابو حمزہ اور ان کے خاندان کے متعدد افراد کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم اسلامی جہاد کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ القدس بریگیڈ کے ترجمان ’ابو حمزہ‘ کی شناخت خفیہ تھی اور وہ اکثر فوجی یونیفارم میں ملبوس اور سیاہ کوفیہ سے چہرہ چھپائے منظرعام پر آتے تھے۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کون؟ اسرائیلی فوج نے شناخت ظاہر کردی
تاہم اب فلسطینی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ القدس بریگیڈ کے ترجمان کا اصل نام ناجی ابو سیف تھا اور ’ابو حمزہ‘ ان کی کنیت تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی کےجنوبی علاقے خان یونس پر بمباری سے اسلامی جہاد کے رہنما حسن الناعم بھی شہید ہوگئے، حسن الناعم اسرائیل کے خلاف راکٹ حملوں کے منصوبہ ساز تھے۔
تحریک کے ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے ناجی ابو سیف کو ایک فضائی حملے میں قتل کیا، جس میں ان کے گھر اور ان کے بھائی کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس حملے کے نتیجے میں ابو سیف کے اہل خانہ اور ان کے بھائی کے خاندان کے دیگر افراد بھی زخمی ہوئے۔
غزہ جنگ بندی معاہدہ : 3 اسرائیلیوں کے بدلے 183 فلسطینی رہا
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ “ابو حمزہ کی شہادت مزاحمت کو کمزور نہیں کرے گی، بلکہ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے عزم کو مزید مضبوط کرے گی۔ شہداء کا خون مزاحمت کو تقویت دے گا، یہاں تک کہ زمین آزاد ہو جائے اور لوگوں کے حقوق بحال ہوں۔
واضح رہے کہ یہ شہادت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیلی فورسز نے منگل کی صبح غزہ کے مختلف علاقوں پر نئی فضائی بمباری شروع کر دی، جس کے نتیجے میں 400 سے زائد افراد کی ہلاکت ہو گئی۔ اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس نے قید شدہ مزید یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو وہ حملے تیز کر دے گا، جس سے 19 جنوری کو شروع ہونے والی عارضی جنگ بندی مزید کمزور ہو گئی ہے۔