Aaj News

بدھ, مارچ 19, 2025  
18 Ramadan 1446  

انٹارکٹیکا میں پھنسے سائنسدانوں کی خطرناک ای میل موصول، ساتھی کے ہاتھوں جسمانی اور جنسی تشدد کا انکشاف

ٹیم کا ایک رکن ایسا برتاؤ کر رہا ہے جس سے سب کو خطرہ ہے، ای میل
شائع 15 گھنٹے پہلے

انٹارکٹیکا میں ایک ریسرچ بیس کے سائنسدانوں کی جانب سے مدد کے لیے ایک ہنگامی ای میل سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے جنسی تشدد کے بارے میں انکشاف کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے اپنے ساتھیوں کے ہاتھوں جسمانی اور جنسی زیادتی کی اطلاع دی، اور ای میل کے ذریعے بتایا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق سائنسدان اس وقت انٹارکٹیکا میں سنائے چہارم ریسرچ اسٹیشن پر پھنسے ہیں۔ وہ شہروں سے بہت دور ہیں، سخت سرد موسم کے باعث ان کے لیے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔ انہیں دسمبر تک مزید 10 ماہ وہاں رہنا پڑے گا۔

جنوبی افریقہ کے ایک اخبار سنڈے ٹائمز نے سب سے پہلے یہ خبر شائع کی جس میں کہا گیا کہ انٹارکٹیکا میں پھنسے سائنسدانوں نے مدد کے لیے ایک ای میل بھیجی، جس میں کہا گیا کہ صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک محقق نے دوسرے پر حملہ کیا اور انہیں دوبارہ نقصان پہنچانے کی دھمکی دی۔

بھارتی انتہا پسند ہندوؤں پر جنونیت طاری، اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

سائنسدانوں نے اپنی ای میل میں کہا کہ وہ اپنی حفاظت کرنے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ ٹیم کا ایک رکن ایسا برتاؤ کر رہا ہے جس سے سب کو خطرہ ہے۔ سائنسدانوں میں سے ایک نے اس شخص پر جنسی زیادتی کا الزام بھی عائد کیا۔

جنوبی افریقہ کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ ایک حملہ ریسرچ سٹیشن پر ہوا۔ بتایا گیا کہ سائنسدانوں کی ٹیم کے اس رکن پر برے رویے کی پہلے بھی کئی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

عدالتی حکم کے باوجود امریکی یونیورسٹی کی لبنانی پروفیسر ملک بدر

جنوبی افریقہ کی وزارت ماحولیات کا کہنا تھا کہ جب جہاز یکم فروری کو روانہ ہوا تو اس وقت سب کچھ ٹھیک تھا۔ اس واقعے کی اطلاع سب سے پہلے 27 فروری کو وزارت کو دی گئی۔

Death threats

Scientists in Antarctica

send SOS

report sexual assault

by colleague