مولانا فضل الرحمان نے دہشت گردی کیخلاف افغان حکام سے بات چیت کیلئے اپنی خدمات پیش کردیں
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی حالات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے سیکیورٹی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، انہوں نے ریاست کی پالیسیوں میں تسلسل کو ناگزیر قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کو کسی اور کی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کا نقصان پاکستان کو بھگتنا پڑا، جبکہ نائن الیون کے بعد امریکی جنگ میں اتحادی بننے کا فیصلہ ایک سنگین غلطی تھی۔
انہوں نے زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے پاکستان کو اپنی خودمختاری اور قومی مفاد کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
جو آگ پاکستان میں لگی ہے اردگرد والے مت سمجھیں کہ ان تک نہیں پہنچے گی، بلاول
ذرائع کے مطابق، مولانا فضل الرحمان نے دہشت گردی کے خلاف افغان حکام سے مذاکرات کے لیے اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں دیرپا امن قائم ہو سکے۔