Aaj News

اتوار, مارچ 16, 2025  
15 Ramadan 1446  

دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی تشویشناک صورتحال، منگلا ڈیم میں سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی

انی کے اس بحران سے زراعت اور توانائی کے شعبے پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، ماہرین
شائع 15 مارچ 2025 08:41pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ملک میں دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال تشویشناک ہو گئی ہے۔ واپڈا کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ، جہلم، چناب اور کابل میں پانی کی آمد اور اخراج میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے، جبکہ منگلا ڈیم کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ چکی ہے۔

ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا میں پانی کی آمد 22 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 20 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ منگلا میں پانی کی آمد 19 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 28 ہزار کیوسک ہے۔ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 38 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 27 ہزار کیوسک ہے، جبکہ دریائے چناب میں پانی کی آمد 10 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 6 ہزار 100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد اور اخراج 14 ہزار 300 کیوسک رہا۔

واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 72 ہزار ایکڑ فٹ رہ گیا ہے جبکہ تربیلا میں یہ صرف 15 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ چشمہ میں بھی صورتحال تشویشناک ہے جہاں پانی کا ذخیرہ صرف 15 ہزار ایکڑ فٹ رہ گیا ہے۔

ملک کے مختلف اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری، بالائی علاقوں میں برفباری

ترجمان نے بتایا کہ منگلا ڈیم کی سطح 1050 فٹ تک گر گئی ہے، جس کے بعد پانی کا اخراج بند کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب، تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول سے صرف 3 فٹ اوپر رہ گیا ہے اور اگلے 36 گھنٹوں میں ڈیڈ لیول تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ تربیلا ڈیم میں اس وقت پانی کی سطح 1402 فٹ تک گر چکی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کے اس بحران سے زراعت اور توانائی کے شعبے پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جس کے پیش نظر فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

پاکستان

water shortage

Water Reservoir

Dams Empty

River Dried