سرکاری وکیل کیسے حاصل کیا جائے؟
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نے لوگوں کو حصول انصاف کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، زیادہ تر لوگ عدالتوں میں آنے سے گریز کرتے ہیں، کوئی مسئلہ ہو بھی جائے تو لوگ کہتے ہیں چھوڑو کون کورٹ کچہری کے چکر لگائے گا، بعض کیسوں میں وکیل ہونا ضروری ہوتا ہے، سرکاری وکیل کی فیس حکومت دیتی ہے۔
آج نیوزکی رمضان المبارک کی خصوصی ٹرانسمیشن ”باران رحمت“ کی سحری ٹرانسمیشن میں کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نے بطور مہمان شرکت کی اور عدالتوں میں انصاف کے حصول کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔
میزبان شہر یارعاصم نے ان سے سوال کیا کہ کیا انصاف نہیں مل رہا یا لوگوں کو انصاف کا راستہ معلوم نہیں؟
سوال کے جواب میں عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام بہت پیچیدہ ہے، تاہم لوگوں کو چھوٹے موٹے کیسوں میں ریلیف مل رہا ہے، پاکستان میں انصاف ایک پالیسی ہے کہ کس چیز میں انصاف دینا ہے اور کس چیز میں نہیں دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری وکیل کی فیس حکومت دیتی ہے، بعض کیسوں میں وکیل ہونا ضروری ہوتا ہے عمر قید یا سزائے موت کے کیسوں میں وکیل ہرحال میں کرنا ہوتا ہے، عدالت کے پاس سینئر وکلا کی ایک لسٹ موجود ہوتی ہے، عدالت فیصلہ کرتی ہے کہ کیس کس وکیل کے حوالے کرنا ہے، وکیل باقاعدہ کیس لڑتا ہے، جس کے بعد حکومت اس کوفیس ادا کرتی ہے۔