Aaj News

ہفتہ, مارچ 15, 2025  
14 Ramadan 1446  

ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اور دھچکا، عدالت کا ہزاروں برطرف ملازمین کو بحال کرنے کا حکم

جج ولیم السپ نے سان فرانسسکو میں ہونے والی سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا
شائع 14 مارچ 2025 05:06pm

امریکی ڈسٹرکٹ جج ولیم السپ نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو شدید جھٹکا دیتے ہوئے ہزاروں برطرف وفاقی ملازمین کی فوری بحالی کا حکم جاری کر دیا۔

جج ولیم السپ نے سان فرانسسکو میں ہونے والی سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا، جو ٹرمپ اور ان کے اعلیٰ مشیر ایلون مسک کی جانب سے وفاقی اداروں میں بڑے پیمانے پر کی گئی برطرفیوں کے خلاف سب سے بڑا عدالتی دھچکا ثابت ہوا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا اور میری لینڈ کے وفاقی ججز نے ٹرمپ انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ اُن ہزاروں وفاقی ملازمین کو بحال کرے جو ڈاؤن سائزنگ کے نتیجے میں اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنے کے بیان پر ٹرمپ کا بڑا یو ٹرن

رپورٹ کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج ولیم السپ نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو شدید جھٹکا دیتے ہوئے ہزاروں برطرف وفاقی ملازمین کی فوری بحالی کا حکم جاری کر دیا عدالت نے فیصلے میں واضح کیا کہ ان ملازمین کو نکالنے کا جواز بے بنیاد اور غیر منصفانہ تھا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ ماہ متعدد وفاقی اداروں سے پروبیشنری ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کر دیا تھا جس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی گئی سماعت کے دوران جج ولیم السپ نے برطرفیوں کو غیر قانونی اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام انتظامیہ کی جانب سے بدنیتی پر مبنی تھا۔

ٹرمپ کو امریکی نائب صدر کے موزے پسند آگئے، میٹنگ کے دوران دلچسپ تبصرہ

عدالت نے محکمہ دفاع سابق فوجیوں کے امور زراعت، توانائی، داخلہ اور خزانہ سمیت چھ وفاقی اداروں کو فوری طور پر ملازمین کی بحالی کا حکم دیا ہے۔

عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ برطرفیوں کے پیچھے کوئی معقول وجہ موجود نہیں تھی اور ملازمین کے حقوق پامال کیے گئے جج السپ نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کو ”انتظامیہ کی شرمناک حرکت“ قرار دیا جس نے ہزاروں ملازمین اور ان کے خاندانوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

صدر ٹرمپ کا 50 لاکھ ڈالر کے عوض امریکی گولڈ کارڈ کے اجرا کا اعلان

دوسری جانب وفاقی ملازمین کی برطرفی کی اس پالیسی کی قیادت ایلون مسک کر رہے ہیں جو سرکاری امداد پر چلنے والے اداروں میں کمی لانے کے حامی ہیں اسی تناظر میں جان ہاپکنز یونیورسٹی نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ دو ہزار سے زائد ورکرز کو ملازمتوں سے نکالنے کا ارادہ رکھتی ہے جو وفاقی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔

اس فیصلے کے بعد برطرف ملازمین اور ان کے حقوق کے لیے کام کرنے والے حلقوں نے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس سے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے اثرات کم ہوں گے تاہم ابھی تک ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عدالتی حکم پر کسی بھی ردعمل کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

Employees

TRUMP ADMINISTRATION

setback

judges order