جعفر ایکسپریس حملے کی ذمہ دار “را “ ہے، اگلا حملہ زیادہ جانیں لے سکتا ہے، سکھ رہنما
سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے جعفر ایکسپریس پر حملے کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی پاکستان کے خلاف خفیہ جنگ چلا رہا ہے۔
منگل کی دوپہر پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر کالعدم دہشتگرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔ بدھ کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ اس حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔ کارروائی کے دوران 33 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ آپریشن سے قبل 21 مسافر شہید ہوئے، اور فرنٹیئر کور کے چار اہلکار بھی شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔
جعفر ایکسپریس حملہ: لوگوں کے یرغمال بننے سے فرار ہونے تک کیا کچھ ہوا؟
اپنے بیان میں گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف خفیہ جنگ کی حکمت عملی پر عمل کر رہا ہے، جس میں نئی دہلی کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور ”را“ کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔
انہوں نے عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے ان اقدامات کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت عالمی سطح پر پرتشدد دباؤ ڈال رہی ہے، اور اس کی خفیہ کارروائیاں خطے کے استحکام کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ بھارت کی جارحانہ دفاعی حکمت عملی کا واضح ثبوت ہے، جس کے ذریعے وہ خفیہ دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے اپنے ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔
مزید برآں، انہوں نے بھارت پر انتہا پسندی اور سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔
پنوں نے کہا کہ مودی نے بھارت کو ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا عالمی مرکز بنا دیا ہے، اور ”را“ کی بے قابو سرگرمیاں جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی پر سفارتی اور سیکیورٹی پابندیاں عائد کی جائیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا مزید بھارت کی خفیہ دہشت گردانہ سرگرمیوں سے آنکھیں نہیں چرا سکتی۔ اگر بھارت کو جوابدہ نہ بنایا گیا تو اس کا اگلا حملہ مزید جانیں لے سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.