Aaj News

پیر, مئ 05, 2025  
07 Dhul-Qadah 1446  

دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنا صوبے کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے، بلاول بھٹو

ابھی تک مکمل اعتماد سازی نہیں ہوئی کہ ہم حکومت میں شامل ہوں، بلاول
اپ ڈیٹ 11 مارچ 2025 04:43pm

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنا صوبے کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے۔ یہ مشترکہ مفادات کونسل کا معاملہ ہے، اس پر متفقہ فیصلے لینے چاہئیں، اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں عوامی مسائل حل ہوں گے اور معیشت میں بہتری آئے گی، وہاں حکومت کی تعریف کرنا اور اس کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے، لیکن جہاں عوامی مسائل پیدا ہوں گے، وہاں اپنی رائے کا اظہار بھی کریں گے۔

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا، منصوبے پر پیپلزپارٹی کو مکمل اعتماد میں لیں گے، وزیراعظم نے یقین دہانی کرادی

انہوں نے مزید کہا کہ دوسری بڑی جماعت ایوان میں پی ٹی آئی ہے، سوال یہ ہے کہ وہ کیا کر رہی ہے؟ ہمارے ووٹرز کا بڑا مطالبہ مہنگائی میں کمی تھا، جس میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنا صوبے کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے۔ یہ مشترکہ مفادات کونسل کا معاملہ ہے، اس پر متفقہ فیصلے لینے چاہئیں، اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ صرف ”قیدی 420“ کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جبکہ اصل مسائل پر توجہ نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہروں کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایک سال سے نہیں ہوا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ گرین پاکستان منصوبہ دراصل پیپلز پارٹی کی ہی تجویز تھی، اور ہم ہمیشہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے حامی رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے اس ایشو کو مسلسل اٹھایا ہے۔ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا گیا، جبکہ ہر قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے تمام ارکان نے اس پر آواز بلند کی۔ نواب یوسف تالپور نے اپنی آخری تقریر وہیل چیئر پر آ کر چیخ چیخ کر اس مسئلے کو اجاگر کیا۔ ہماری صوبائی حکومت، وزیراعلیٰ سندھ سمیت دیگر وزراء نے بھی یہ معاملہ بارہا اٹھایا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی خاموشی کا بیانیہ سفید جھوٹ ہے۔ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو پانی کی تقسیم پر ہمیشہ آواز اٹھاتی آئی ہے اور آج بھی اٹھا رہی ہے۔ جو سیاستدان اس مسئلے پر جان بوجھ کر غلط فہمی پیدا کر رہے ہیں، وہ اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی ایشوز پر اپنی سیاست چمکانے کے لیے آواز اٹھانے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسی باتیں کرکے عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے، جبکہ یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، اور پیپلز پارٹی ہی صحیح معنوں میں اس پر آواز بلند کر رہی ہے۔

دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کا مسئلہ سندھ کے لوگوں کے لئے زندگی اور موت کامسئلہ ہے، شہلا رضا

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں، لیکن جو واقعی چاہتے ہیں کہ پانی کو غیرمتنازعہ رکھا جائے، وہ پھر مناسب جگہ پر تنقید کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ”ہاف ٹرم کے وزیراعظم“ کے فارمولے کو مسترد کیا ہے۔ حکومت کے ساتھ ہمارے تعلقات اور سیاسی موقف سب کے سامنے ہیں۔

Bilawal Bhutto Zardari

Pakistan People's Party (PPP)