دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کا مسئلہ سندھ کے لوگوں کے لئے زندگی اور موت کامسئلہ ہے، شہلا رضا
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سیاست میں سنجیدہ نہیں ہے، ہمیں فخر ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے آٹھویں مرتبہ خطاب کیا، صدر کا خطاب جامع تھا جس میں تمام پہلوئوں کو خطاب میں شامل رکھا گیا، دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کا مسئلہ سندھ کے لوگوں کے لئے زندگی اور موت کامسئلہ ہے۔
آج ٹی وی کے پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ کی میزبان منیزے جہانگیر سے گفتگو کرتے ہوئے سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اگر اس پارلیمنٹ کو نہیں مانتی تو انہوں نے صدر اور وزیر اعظم کے انتخاب میں حصہ کیوں لیا، پی ٹی آئی نے اپنے امیداور کیوں کھڑے کئے؟ وزیر اعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے بھی امیدوار کھڑے کئے، پی اے سی بھی لی، اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھی ہیں، لیکن مانتے پھر بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اسمبلیوں میں بھی آتے ہیں، تنخواہیں بھی لے رہے ہیں، 26 آئینی ترمیم پر عامر ڈوگر نے اسمبلی میں کہا کہ اگر یہ ترمیم ہے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں ملک میں جاری دہشت گردی پربات کی، زراعت کی طرف دیکھنا ہے، دریائے سندھ پر اس وقت نہریں نکالنے کا مسئلہ اس وقت سندھ کے لوگوں کے لئے زندگی اور موت کامسئلہ ہے، جو حکومت کی خامیاں ہیں اس پر بھی بات کی گئی۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وفاق کو تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے، سندھ کا مسئلہ پاکستان بننے سے پہلے کا ہے، ارسا کو بہت طاقتور بنا دیا گیا، صدر نے اپنے خطاب میں دوبار کہا ہے کہ تمام صوبوں کو موقف سنا جائے، صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں گے تو ملک ترقی کرے گا۔
Comments are closed on this story.