حماس کے ساتھ براہِِ راست ملاقات بہت مددگار رہی، امریکی سفیر ایڈم بوہلر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کے یرغمالیوں کے حوالے سے خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر کا کہنا ہے کہ امریکا اور حماس کی ملاقات ’بہت مددگار‘ رہی۔
مغربی زرائع ابلاغ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی ایڈم بوہلر کا کہنا ہے کہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ براہ راست امریکی ملاقاتیں انتہائی ”مددگار“ تھیں۔
ایڈم بوہلر نے سی این این کے اسٹیٹ آف دی یونین پروگرام کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کا خیال ہے کہ “غزہ پر ہفتوں کے اندر کچھ ہو سکتا ہے تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
امریکا اپنے شہری کی رہائی کے لیے متحرک، حماس سے مذاکرات کی تفصیل سامنے آگئی
ایک حماس کے نمائندے نے امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کی تصدیق کی ہے، خاص طور پر ان اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے جو امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔
حماس کے عہدے دار کے مطابق امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے حماس سے خفیہ مذاکرات پر اسرائیل میں شدید تشویش
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔
اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ کی دوحہ میں حماس سے براہِ راست مذاکرات ہوئے ہیں۔
Comments are closed on this story.