Aaj News

ہفتہ, مئ 10, 2025  
12 Dhul-Qadah 1446  

ٹڈاپ اسکینڈل کیس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی 3 مقدمات سے بری

اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹڈاپ اسکینڈل سے متعلق 3 مقدمات کا فیصلہ سنادیا
اپ ڈیٹ 07 مارچ 2025 11:50pm

وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹڈاپ اسکینڈل سے متعلق 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم اور موجودہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو تینوں مقدمات سے بری کر دیا۔

کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ آج ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل مکمل کیے۔

عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران شواہد اور دلائل کا جائزہ لیا گیا، جس کے بعد یوسف رضا گیلانی کو مقدمات سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا گیا۔

عدالت نے یوسف رضا گیلانی کی 3 مقدمات میں بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔

عدالت نے سید یوسف رضا گیلانی کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کردیا ہے، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے بطور وزیراعظم فریٹ سبسڈی میں ملزموں کا ساتھ دیا اور قومی خزانے کو 6 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ مجموعی طور پر ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل کے 42 مقدمات زیر سماعت ہیں، ان میں سے 3 کیسز میں یوسف رضا گیلانی کا نام تھا۔

مجھ پر کیس بنانے والے اتحادی حکومت کا حصہ ہیں، یوسف رضا گیلانی

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مجھ پر کیس بنانے والے ہماری اتحادی حکومت کا حصہ ہیں، جو بھی کام کرتا ہوں آئین کے مطابق کرتا ہوں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں نے ایک معزز رکن سینٹ کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے تھے۔ معزز رکن سینٹ کا آئینی حق ہے کہ وہ سیشن میں آئے، کل جس معزز رکن سینٹ کو گرفتار کیا گیا ہے، اسے بھی سینٹ میں لایا جائے، نہروں کا معاملہ میرٹ حل ہونا چاہیے۔

سینٹ سیکرٹریٹ؛ ایک بار پھر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری

سینٹ سیکرٹریٹ نے ایک بار پھر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے، سینیٹر عون عباس کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے۔

چیئرمین سینٹ کے احکامات پر پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے، دونوں ارکان سینٹ کو آج ہفتے کو ہونے والے سینٹ کے اجلاس میں شرکت کے لئے پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے ہیں۔

فاروق ایچ نائیک کی میڈیا سے گفتگو

بعد ازاں وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2009 میں یہ ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے اپنے پی ایس کے ذریعے 50 لاکھ روپے رشوت لی ہے۔ اس وقت کی حکومت نے ایک ہی الزام پر 26 مقدمات قائم کیے تھے۔ 2013 سے یہ کیس چل رہا ہے۔ آج 12 برس بعد فیصلہ آیا ہے۔ کسی گواہ نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف بیان نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ آج یوسف رضا گیلانی سرخرو ہوئے ہیں، اور اس وقت کی حکومت نے جو جھوٹا کیس بنایا تھا، آج انہیں پتہ چلنا چاہیے کہ اس طرح کے جھوٹے کیسز بنانے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔

Yousuf Raza Gilani

Anti Corruption Court

TDAP corruption case