دہشتگرد کی حوالگی پر امریکا نے شکریہ ادا کیا، شکریہ پرشادیانے نہیں بجانا چاہئیں، قمر زمان کائرہ
**قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد شریف اللہ کی حوالگی پرامریکا نے شکریہ ادا کیا، شکریہ پرشادیانے نہیں بجانا چاہئیں۔ پاکستان آج اسی تعاون کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ یہ خوشی کا مقام نہیں یہ ایک چیلنج ہے لیکن یہ چیلنج پرسوں تک زیادہ مشکل تھا اب اتنا مشکل نہیں اس تعریف کے بعد۔
آج نیوز کے پروگرام روبرو میں میزبان شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا کہ امریکی صدر نے پاکستان کے تعاون پرشکریہ ادا کیا، پاکستان آج تعاون کا خمیازہ بھگت رہا ہے، شکریہ ادا کرنے پرشادیانے نہیں بجانا چاہئیں۔
قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے مفاد کے لیے بھی امریکا ہے اوراسے ہم دشمن بھی بڑا سمجھتے ہیں، عوام اور ہمارا مذہبی طبقہ خاص طور پر امریکی مزاج کے خلاف ہے، کیوں کہ امریکا سے ہم نے دوستی کی خود شروعات کی اور اس کی ہمیں خاصی قیمت بھی ادا کرنا پڑی۔ چائنا ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن یورپ اورامریکا ہمارے بڑے بزنس پارٹنرز ہیں۔
سینئر رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری اپنی بقا کیلئے ہے، پی ٹی آئی میں تصادم کی پالیسی ہے، سب اتفاق نہیں کرتے، پی ٹی آئی میں کچھ لوگ صرف اقتدارچاہتے ہیں، پی ٹی آئی میں کیچڑ اچھالنے والوں کو تھپکی ملتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی میں لیڈرشپ کے کان بھرنے کی روایت ہے۔
بیرسٹر علی ظفر
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹرعلی ظفر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی سطح پرسیکیورٹی ایشوز پر کوئی بات ہوئی ہے تو اس کی تفصیل معلوم نہیں لیکن جو ہم نے سنا ہے کہ دہشت گرد پکڑا گیا۔ اس کا شکریہ ادا کیا گیا جو ٹھیک ہے اچھی بات ہے میری نظر میں خوش آئند ہے کہ ملک نے ایک اچھا کام کیا ہے، اس میں پی ٹی آئی کا کسی بھی پاکستانی کی طرح مؤقف مختلف نہیں ہوگا۔ ہم سپورٹ کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر علی طفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام کیسز بے بنیاد ہیں، کیسز کا مقصد بانی پی ٹی آئی کوجیل میں رکھنا ہے۔
انجینئرخرم دستگیر
سینئر رہنما مسلم لیگ ن انجینئرخرم دستگیر نے کہا کہ ہمیں اطمینان ہونا چاہیے کہ امریکا کے ساتھ ہمارے سفارتی تعلقات کچھ ہموارہوئے ہیں، لہذا یہ خوشی کا مقام نہیں یہ ایک چیلنج ہے لیکن یہ چیلنج پرسوں تک زیادہ مشکل تھا اب اتنا مشکل نہیں اس تعریف کے بعد۔
خرم دستگیر نے کہا کہ تعریف کا مقصد یہ نہیں کہ ہم سب شادیانے بجانا شروع کر دیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کی باقی ممالک کے بارے میں رائے انتہائی منفی ہے، جہاں انھوں نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا گیا، وہیں انھوں نے ہندوستان پر تنقید بھی کی ہے۔ ہندوستان امریکا کا فائدہ اٹھاتا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک سوچ تھی کہ امریکا کا پاکستان اورافغانستان سے دلچسپی کم رہ گئی ہے اس سوچ میں اب تبدیلی ہے۔ چاہے پاکستان میں اسی حوالے سے ہو کہ دہشت گردی سے نمٹنا ہے لیکن اگر افغانستان میں ان کی دلچسپی ہے تو انھوں نے پاکستان کے ذریعے ہینڈل کیا ہے تو ہمارے پاس سفارتی حقوق کے لیے ایک راستہ کھلا ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوامیں ضمنی الیکشن ہاررہی ہے، پی ٹی آئی کی مقبولیت صرف مفروضہ ہے، بانی پی ٹی آئی پارٹی میں انتشاربرقراررکھنا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی الگ الگ وفود سے الگ الگ بات کرتے ہیں۔ پاکستان کیلئے اچھی خبرآتی ہے توماتم بھارت اور پی ٹی آئی میں ہوتا ہے۔
سینئر رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی توجیح خیبرپختونخوا کا امن نہیں، بانی پی ٹی آئی کی توجیح صرف اپنی سیاست ہے، کے پی حکومت پرعوام کی جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری ہے۔
Comments are closed on this story.