Aaj News

جمعہ, مئ 02, 2025  
04 Dhul-Qadah 1446  

پاک افغان سرحد کے قریب آپریشن میں افغانستان سے آنے والے دہشتگرد گرفتار، اہم انکشافات

گرفتار دہشت گردوں نے دہشت گردی کی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کا بھی اعتراف کیا ہے
شائع 06 مارچ 2025 11:01am

بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریب سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے بعد افغانستان سے دراندازی کے مزید شواہد سامنے آ گئے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان دہشت گردوں کے ملوث ہونے میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں دراندازی بڑھنے لگی ہے، مختلف دہشت گرد تنظیموں کو افغان طالبان کی مکمل حمایت، سہولت کاری اور سر پرستی حاصل ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 مارچ 2025 کو بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریبی علاقے ٹوبہ کاکڑی میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کیا، جس دوران 4 اہم دہشت گرد گرفتار کیے گئے، گرفتار دہشت گردوں سے کلاشنکوفیں، دستی بم اور دیگر آتشیں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے جبکہ گرفتار دہشت گردوں نے دہشت گردی کی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

گرفتار دہشت گرد نے اعترافی بیان میں بتایا کہ میرا نام اسام الدین ولد گلشاد ہے، میں افغانستان سے آیا ہوں، ہمارا نظریہ ہماری ٹریننگ ہے، میرے پاس 2 بندوقیں، 2 کلاشنکوف، ایک گرینیڈ اور دیگر اسلحہ موجود تھا۔

دہشت گرد اسام الدین نے بتایا کہ ہم افغانستان سے 3 دن پہلے پاکستان میں داخل ہوئے، ہم سرحدی باڑ کے ذریعے رات میں چوری سے پاکستان میں داخل ہوئے اور “ہم نے آگے پشین جانا تھا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف اس آپریشن کی کامیابی میں مقامی لوگوں نے اہم کردار ادا کیا ہے، گرفتار دہشت گردوں کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، پہلے بھی کئی افغان دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جہنم واصل ہو چکے ہیں، ان ہلاک افغان دہشت گردوں میں افغان صوبے باغدیس کے گورنر کا بیٹا خارجی بدرالدین بھی شامل تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ 28 فروری 2025 کو ہلاک ہونے والا افغان دہشت گرد مجیب الرحمان افغانستان کی حضرت معاذ بن جبل نیشنل ملٹری اکیڈمی میں کمانڈر تھا۔

دریں اثنا دفاعی ماہرین کے مطابق مقامی لوگوں کا دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ لڑنا خوش آئند امر ہے، پاکستان میں دہشت گردی کی لہر میں اضافے کی بنیادی وجہ افغانستان کی سرزمین پر پنپتی دہشت گرد تنظیمیں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے جس پر بین الاقوامی سطح پر فوری کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے، دہشت گردوں کے ساتھ پاکستان میں گھسنے والے زیادہ تر افغان شہری یا تو مارے جاتے ہیں یا پکڑے جاتے ہیں اور پاکستان کے بار بار شواہد دینے کے باوجود افغان عبوری حکومت کی خاموشی دراصل دہشت گردوں کی حمایت ہے۔

پشین کےعلاقے ٹوبہ کاکڑی میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، چار دہشت گرد گرفتار

سیکیورٹی فورسز نے پیشن کے علاقے ٹوبہ کاکڑی میں آپریشن کےدوران چار دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا گیا۔

لیویز حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پشین کے علاقے ٹوبہ کاکڑی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے نتیجے میں چار دہشتگرد گرفتارکر لیے گئے۔

لیویز حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ راکٹ لانچر، اینٹی ٹینک مائنز اورخودکش جیکٹ میں استعمال ہونے والا مواد برآمد ہوا۔

لیویز حکام کے مطابق گرفتار دہشتگردوں کو تفتیش کے لئے خفیہ مقام پر منتقل کردیا گیا، گرفتار دہشتگردوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں گاڑی کے قریب دھماکے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ وزیر اعلٰی بلوچستان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

پولیس کے مطابق حملے میں قبائلی شخصیت عبدالصمد سمالانی تھے جومحفوظ رہے جبکہ دھماکے میں محمد ابراہیم سرمستانی اور نادر جاں بحق ہوگئے۔

بلوچستان

pashin