سعدیہ امام کی نجی زندگی اور بیٹی کی تربیت جان کر علمائے کرام بھی حیران
معروف ٹی وی اداکارہ سعدیہ امام نے کہا کہ والدین بچوں کی تربیت میں والدین کا کردار اہم ہوتا ہے جن کی وہ عملی تقلید کرتے ہیں۔
سعدیہ امام ہماری شوبز انڈسٹری کی انتہائی باصلاحیت اداکارہ اور میزبان ہیں۔ جواداکاری اور میزبانی کے ساتھ ساتھ معاشرے کے حوالے سے اپنی ماہرانہ رائے شیئر کرتی رہتی ہیں ۔
آج نیوز کی خصوصی رمضان ٹرانسمیشن “ باران“ رحمت میں سعدیہ امام اور ان کی صاحبزادی میرب نے شرکت کی جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے مختلف پہلو اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
سعدیہ امام نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو دین کے بارے میں صرف تعلیم نہیں دینی چاہیے بلکہ عملی طور پر انہیں سکھانا چاہیے۔ بچہ والدین کو دیکھ کر سیکھتا ہے، لہٰذا جب تک میں خود فرائض کی ادائیگی نہیں کروں گی، میں اپنے بچوں کو کیسے کہہ سکتی ہوں کہ وہ یہ فرائض ادا کریں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بچوں کو ان کے لیول پر جا کر سمجھانا چاہیے، نہ کہ انہیں اپنے لیول پر لے آنا چاہیے۔ بچوں کو بار بار رٹو طوطے کی طرح رٹوانا مناسب نہیں ہے۔ اگر ہم خود نماز پڑھیں گے، تو بچے خود ہی ہمیں دیکھ کر نماز پڑھنا شروع کر دیں گے۔
سعدیہ امام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بچے اور والدین کے درمیان دوستی کا رشتہ ہونا چا ہیے تاکہ وہ اپنی ہر بات ان کے ساتھ بلا جھجھک شیئر کر سکے۔
اداکارہ سعدیہ امام کی صاحبزادی میرب نے بھی آج ٹی وی کی ’’باران رحمت افطار ٹرانسمیشن‘‘ میں شرکت کی اور خوبصورت نعت کا ہدیہ پیش کیا۔
سعدیہ امام نے کہا کہ میری بیٹی کو نعتیں پڑھنے کا شوق میرے سسرال اور میری طرف سے آیا ہے، اس کے والد بھی بہت اچھا پڑھتے ہیں، میں اسے کہتی ہوں بیٹا جہاں بھی موقع ملے، وہاں اپنی حاضری ضرور لگا دیا کرو۔
اداکارہ سعدیہ امام کی صاحبزادی میرب نے شو کے میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو اللہ میاں اور اپنی مما سے بات کرتی ہوں، اللہ میاں میرے بہترین دوست ہیں، میری رول ماڈل بی بی فاطمہ ہیں۔
میرب کی دینی سوجھ بوجھ نے پروگرام میں شریک علمائے اکرام کو بھی حیران کر دیا اور وہ بھی انہیں داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔
میرب نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے افطار میں پکوڑے، کریکرز، فروٹس اور لال شربت میں بنا ہوا دودھ بہت پسند ہے، جس پر سعدیہ امام نے کہا کہ یہ دودھ کی شوقین ہے۔
اداکاہ سعدیہ نے کہا کہ ہماری زندگی میں حقوق العباد بہت اہمیت رکھتے ہیں، ہم عبادتوں میں زندگیوں کو تولنے کے بجائے حقوق العباد اور اپنے حقوق کی فہرست درست کرلیں تو زندگی بہت بہتر ہو جائے گی۔
اداکارہ سعدیہ امام نے کہا ہے کہ زندگی میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں، آپ دنیا سے اور بدلتے چہروں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں، جب کوئی چہرہ کھل کر آپ کے سامنے آئے تو اپنے رب کا شکر ادا کرو، اے مالک تیرا شکر ہے، یہ کرم ہے تیرا کہ تونے دوسرے کی حقیقت مجھ پر عیاں کر دی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمارے عیبوں کو چھپا کر رکھا، اس رمضان ہم عہد کرلیں اپنے رب کو راضی کرنا ہے، عبادت کے لئے تو فرشتے موجود ہیں، ہم اشرف المخلوقات ہیں جو غلطی بھی کرے گا، سدھارے گا بھی، روئے گا بھی، گڑگڑائے گا، اللہ سے لاڈیاں بھی کرے گا۔
سعدیہ امام نے کہا ہے کہ میرے شوہر جرمنی میں رہتے ہیں، ہم تین سال جرمنی میں رہے، وہاں پر 24 گھنٹے کا روزہ ہوتا ہے، بعض دفعہ 21 سے 22 گھنٹوں کا بھی روزہ ہوتا ہے، وہاں رات 11 بجے تک روزہ کھلتا ہے، یہاں لوگ کہہ رہے ہوتے ہیں ہم تو اب سحری کی تیاری کر رہے ہیں، جرمنی میں سحری اور افطار کے لئے صرف 3 گھنٹے کا وقت ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے کہیں بھی ہوں تو وہاں ہماری عید ہو جاتی ہے، ہمیں بچوں کو ان کے لیول پر جاکر سمجھانا ہوگا، ہمیں ان کو عمر سے بڑا نہیں کرنا، میں نے 2012 میں مارننگ شو کیا، جبکہ 1996 میں شوبز کرئیر کا آغاز کیا۔
سعدیہ امام نے کہا ہے کہ مارننگ شو کے لئے میں نے بانی ایم کیو ایم کا انٹرویو کیا، ان کو صبح کے وقت اٹھانا بڑی بات تھی، وہ انٹرویو ہم نے براہ راست کیا، وہ خواتین کاعالمی دن تھا، اس دن ایم کیو ایم نے خواتین کا سب سے بڑا انٹرویوکیا، اس کے بعد بانی متحدہ نے ہمیں اپنے ہاتھ کے بنے آلو کے پراٹھے بھی بھیجے تھے، میں نے ایک سال مارننگ شو کیا، پھر میری شادی ہوگئی تھی۔
Comments are closed on this story.