پاکستانی شوبز انڈسٹری میں آڈیشن ایک بے عزتی؟ فیصل قاضی کا انکشاف
آج نیوز کی خصوصی سحری ٹرانسمیشن میں معروف اداکار فیصل قاضی نے اپنے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے آڈیشن کے عمل کو نہایت اہم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ آڈیشن دے کر کام حاصل کیا اور کسی بھی پروجیکٹ میں سفارش کے بجائے اپنی صلاحیت کے بل بوتے پر جگہ بنائی۔ فیصل قاضی کا ماننا ہے کہ آڈیشن دینا کسی کی بےعزتی نہیں بلکہ اپنی صلاحیت کو جانچنے اور خود اعتمادی بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔
اس موقع پر شہریار عاصم نے موجودہ انڈسٹری کے بدلتے رجحانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں آڈیشن کو غیر ضروری سمجھا جانے لگا ہے، اور اسی طرح ریہرسل کا رجحان بھی کم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ماضی میں جہاں مکمل ریہرسلز کے بعد پروجیکٹ ریکارڈ کیے جاتے تھے، وہیں اب زیادہ تر پروڈکشنز بغیر کسی ریہرسل کے براہِ راست ریکارڈنگز پر انحصار کر رہی ہیں۔
یاسرہ رضوی شوبز چھوڑنے پر مجبور کیوں ہوئیں؟
فیصل قاضی نے آڈیشن کے عمل کو ایک مثبت اور پیشہ ورانہ طریقہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف فنکار کی صلاحیتوں کو نکھارتا ہے بلکہ اعتماد اور کارکردگی میں بہتری کا سبب بھی بنتا ہے۔ ان کے مطابق، آڈیشن دینا کسی بھی اداکار کے لیے ایک ضروری مرحلہ ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنی استعداد کو بہتر طریقے سے پرکھ سکے اور پروفیشنلزم کا مظاہرہ کر سکے۔
اچھے اسکرپٹ ہیں مگر کام نہیں ہورہا ، حبابخاری کا شکوہ
یہ گفتگو اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ انڈسٹری کے کام کرنے کے طریقے تبدیل ہو رہے ہیں، تاہم بنیادی اصولوں اور معیار کو برقرار رکھنا نئے فنکاروں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے
Comments are closed on this story.