Aaj News

پیر, مئ 05, 2025  
07 Dhul-Qadah 1446  

حکومت نے بجلی ٹیرف میں عوام کو ممکنہ ریلیف دینے والی تبدیلی کا منصوبہ ترک کر دیا

منصوبے کے تحت مالی بوجھ کو سردیوں کے مہینوں میں منتقل کیا جانا تھا
شائع 03 مارچ 2025 09:51am

حکومت نے بجلی کے نرخوں کی سالانہ ری بیسنگ (نرخوں میں تبدیلی) کا منصوبہ ترک کر دیا ہے، جس کے تحت ٹیرف کو ہر سال یکم جنوری سے تبدیل کیا جانا تھا، تاہم، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی جانب سے اس منصوبے کی حمایت سے انکار کے بعد اسے مؤخر کر دیا گیا۔ ”بزنس ریکارڈر“ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس فیصلے کے بعد موجودہ نظام برقرار رہے گا، جس میں ٹیرف میں تبدیلی یکم جولائی سے کی جاتی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 17 جنوری 2025 کو پاور ڈویژن کے اس منصوبے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت مالی بوجھ کو سردیوں کے مہینوں میں منتقل کیا جانا تھا، جب بجلی کا استعمال اور بل نسبتاً کم ہوتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وزارت خزانہ نے اس منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا کیونکہ اس سے حکومتی مالیات یا سبسڈی پر کوئی اثر نہیں پڑتا تھا، تاہم اس نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس تجویز پر آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) جیسے ترقیاتی شراکت داروں سے مشاورت کرے۔

آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کا امکان، جائزہ مشن آج اسلام آباد پہنچے گا

پاور ڈویژن کے مطابق، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف کا تعین ”ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور (ترمیمی) ایکٹ 2021“ کے تحت کرتی ہے۔

موجودہ یکساں ٹیرف کا نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے 14 جولائی 2024 کو جاری کیا تھا۔

نیپرا قوانین کے مطابق، بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ہر سال 31 جنوری تک ٹیرف کی درخواستیں جمع کراتی ہیں، جس کے بعد اندرونی اجلاس، عوامی سماعت، ٹیرف کا تعین اور حکومتی منظوری کا عمل مکمل ہوتا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں سے ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ کا نفاذ یکم جولائی سے کیا جا رہا ہے۔

پاور ڈویژن نے اپنی تجویز میں اعتراف کیا کہ گرمیوں میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) اور سالانہ ٹیرف ری بیسنگ بیک وقت ہونے سے صارفین پر بھاری مالی بوجھ پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں عوامی غصہ اور احتجاج بڑھ جاتا ہے۔ بجلی ڈویژن کا مؤقف تھا کہ اگر ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ کو جنوری میں منتقل کر دیا جائے تو بجلی کی قیمتیں سال بھر مستحکم اور پائیدار رہ سکتی ہیں۔

پاور ڈویژن نے نیپرا کو ہدایت دینے کے لیے ای سی سی سے اجازت طلب کی تھی کہ وہ سالانہ ٹیرف ری بیسنگ کے عمل کو یکم جنوری سے لاگو کرنے کے لیے متعلقہ قانونی و ریگولیٹری فریم ورک میں ترمیم کرے۔ تاہم، جب اس منصوبے پر ترقیاتی شراکت داروں سے مشاورت کی گئی تو آئی ایم ایف نے اس کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ نئے اقدامات متعارف کرانے کے بجائے موجودہ اصلاحات پر توجہ دے۔

تنخواہ دار طبقہ ودہولڈنگ ٹیکس کا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا، چھ ماہ میں 265.74 ارب روپے کی ادائیگی

بزنس ریکارڈر کے ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کے منفی ردعمل کے بعد حکومت نے یہ منصوبہ ترک کر دیا ہے اور نیپرا کو اس حوالے سے کوئی نئی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ اس کے نتیجے میں، موجودہ یکم جولائی سے ری بیسنگ کا نظام برقرار رہے گا۔

nepra

IMF

power division

Tarrif Rebasing