راولپنڈی: پولیس کا مقابلے میں 13 سالہ نوجوان کی ہلاکت کا دعویٰ، لواحقین کا جعلی مقابلے کا الزام
راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد کے علاقے میں پولیس مقابلے میں سلمان نامی 13 سالہ نوجوان کی ہلاکت پر لواحقین نے سخت احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر جعلی مقابلے کا الزام عائد کر دیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے سلمان کو 25 فروری کی صبح 3 بجے گھر سے گرفتار کیا تھا اور بعد میں اسے جعلی مقابلے میں قتل کر دیا۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے گھر سے 2 لاکھ روپے نقدی اور 5 تولے زیور بھی اٹھا لیا تھا۔
اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ سلمان نہ کسی مقدمے میں مطلوب تھا اور نہ ہی کسی بیماری میں مبتلا تھا، بلکہ اسے پولیس حراست میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نشانات اس کے جسم پر واضح ہیں، جبکہ اس کی ایک آنکھ بھی ضائع کر دی گئی۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان سے سلمان کی لاش ہسپتال سے وصول کرنے کا کہا اور اب اسے جعلی مقابلہ قرار دے رہی ہے۔ اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس مبینہ جعلی پولیس مقابلے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔
واضح رہے کہ پولیس نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ سلمان اور اس کے ساتھی خلیل کو پولیس مقابلے میں ہلاک کیا گیا تھا، تاہم لواحقین اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان راولپنڈی پولیس نے سلمان کے حوالے خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ترجمان پولیس نے بتایا کہ سلمان خطرناک ڈکیت گینگ کا رکن اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔
Comments are closed on this story.