Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
25 Ramadan 1446  

’میں پوچھتا رہا میرا قصور کیا ہے۔۔۔‘، شاہ زین مری اور گارڈز کے تشدد کا شکار شہری کی دہائی

متاثرہ شہری برکت سومرو کی آج نیوز سے خصوصی گفتگو
اپ ڈیٹ 01 مارچ 2025 08:51pm

کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں 19 فروری کی رات شاہ زین مری اور ان کے مسلح گارڈز کے ہاتھوں ایک شہری اور اس کے دوست پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ شہری برکت سومرو نے آج نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ملزمان نے بغیر کسی وجہ کے تشدد شروع کردیا۔ میں مسلسل پوچھتا رہا کہ میرا قصور کیا ہے، مگر وہ بلاوجہ مارتے رہے۔

واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور ملزم شاہ زین مری کے چار گارڈز سمیت سات ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے گارڈز کی شناخت غوث بخش، جلاد خان، علی زین اور حسن شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

متاثرہ شہری نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ اور اس کا دوست کھانے کے لیے آئے تھے جب ایک گاڑی نے پیچھے سے آکر بدتمیزی کی اور ٹکر ماری، جس کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

شاہ زین مری اور ان کے گارڈز کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے شہری برکت سومرو کا کہنا تھا کہ ایسا قانون بنایا جائے کہ سندھ سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہوسکے۔

میرپور: برطانوی خاتون کو ہراساں کرنے پر تھانیدار پکڑا گیا

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد ملزم شاہ زین مری بلوچستان فرار ہوگیا۔ ڈیفنس خیابانِ فیصل پر پولیس ناکہ بندی کے دوران شاہ زین اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہوا، جسے بعد میں تحویل میں لے لیا گیا۔ گاڑی اس وقت درخشاں تھانے میں موجود ہے جبکہ شاہ زین مری کی گرفتاری کے لیے پولیس نے بلوچستان حکومت سے رابطہ کر لیا ہے۔

Nawabzada Shahzain Marri