فرح خان کیس پر راکھی ساونت نے ہندوستانی بھاؤ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
راکھی ساونت نے ہندوستانی بھاؤ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بالی وڈ کی متنازع اداکارہ راکھی ساونت نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے، اس مرتبہ انہوں نے معروف کری ایٹر ہندوستانی بھاؤ (وکاس پھاٹک) کو ان کے متنازعہ رویے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب فرح خان کے خلاف ہولی کے تہوار پر توہین آمیز تبصرہ کرنے پر شکایت درج کی گئی۔
فرح خان، جو بالی وڈ کی معروف کوریوگرافر اور فلم ساز ہیں، حال ہی میں رئیلٹی شو ’ماسٹر شیف‘ کی ایک قسط میں ہولی کے تہوار کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دینے پر تنقید کا شکار ہوئیں۔
فرح نے کہا تھا، ”ہولی تمام چھپڑی لوگوں کا پسندیدہ تہوار ہے“، جس پر ہندو برادری کے جذبات مجروح ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔
ہندوستانی بھاؤ نے فرح خان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے ان کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ اس شکایت میں کہا گیا کہ فرح کا یہ بیان ہندو برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے، اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
راکھی ساونت نے اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی بھاؤ کو انسٹاگرام پر براہ راست نشانہ بنایا۔ ایک ویڈیو پیغام میں راکھی نے کہا، ”ہندوستانی بھاؤ جو اپنے ویڈیوز میں نامناسب الفاظ استعمال کرتا ہے، کیا اسے لگتا ہے کہ ممبئی پولیس اور سائبر سیل اس کے ماتحت کام کرتے ہیں؟“
انہوں نے مزید کہا کہ، فرح خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے ہندوستانی بھاؤ کا مواد دیکھنا چاہیے، جہاں وہ خود نامناسب زبان استعمال کر کے پبلسٹی حاصل کرتا ہے۔
راکھی نے ہندوستانی بھاؤ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، فرح خان کو گالی دینے سے پہلے سوچ لو، کیونکہ تم خود دودھ کے دھلے نہیں ہو۔
انہوں نے سائبر کرائم سیل پر بھی سوال اٹھایا اور کہا، جب ایسے لوگ سرعام گالیاں دیتے ہیں، تو سائبر کرائم سیل کہاں ہوتا ہے؟ پہلے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرو جو معاشرے میں بدنظمی پیدا کرتے ہیں، پھر بالی وڈ سلیبریٹیز کے خلاف اقدامات اٹھاؤ۔
راکھی کی یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہو گئی، اور ان کے مداحوں نے کمنٹس میں ان کی بات سے اتفاق کیا۔ بہت سے صارفین نے ہندوستانی بھاؤ کے رویے پر تنقید کی اور راکھی کے حق میں آواز بلند کی۔
راکھی کے اس اقدام نے سوشل میڈیا پر ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے، اور بہت سے لوگ اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ کس طرح عوامی شخصیات اپنے بیانات کے ذریعے دوسروں کے جذبات کو متاثر کر سکتی ہیں۔
فرح خان کے خلاف درج کی گئی شکایت میں تعزیرات ہند کی دفعہ 196، 299، 302 اور 353 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ فرح خان کے بیان سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
ہندوستانی بھاؤ کے وکیل نے اس بیان پر کہا، ”کسی بھی مقدس تہوار کو بیان کرنے کے لیے ’چھپڑی‘ جیسے الفاظ کا استعمال انتہائی نامناسب ہے اور اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔“
یہ تنازعہ سوشل میڈیا پر گہری بحث کا سبب بن چکا ہے، جس میں راکھی ساونت اور ہندوستانی بھاؤ کی حمایت کرنے والے افراد کے ساتھ ساتھ مخالفین بھی شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.